سعی
جب طواف سے فارغ ہو جائے توباب صفا سے نکل جائے(آج کل ایسی صورت نہیں کیونکہ صفا و مروہ کے اطراف میں دیواریں بن چکی ہیں اس لئے صفا پر جانے کے لئے اندر کی طرف سے جانا پڑتا ہے) جب صفاتک پہنچ جائے جو ایک پہاڑ ہے تو پہاڑ کے نیچے سے انسانی قد کے برابر کچھ زینے اوپر چلا جائے۔ رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس کے اوپر چڑھے حتی کہ آپ کو کعبہ شریف نظر آیا اور پہاڑ کے دامن سے سعی شروع کرنا بھی کافی ہے لیکن بعض درجے نئے بنائے گئے ہیں تو انہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے نہیں چھوڑناچاہے کیونکہ اس طرح سعی مکمل نہ ہوگی۔ جب یہاں سے شروع کرے تو صفا کی طرف چہرہ کرلے اور ایک چکر لگائے جب مروہ تک پہنچے تو اس پر چڑھے اور صفا کی طرف چہرہ کرلے تو ایک چکر ہو جائے گا جب صفا واپس لوٹے گا تو دو چکر ہو جائیں گے اس طرح سات چکر لگائے جب اس طرح کرلے گا تو طوافِ قدوم اور سعی سے فارغ ہو جائے گا اور یہ دونوں سنت ہیں۔ اور سعی کے لئے باوضو ہونا مستحب ہے البتہ طواف میں باوضوہوناواجب ہے سعی کرلی تو اب وقوفِ عرفات کے بعد دوبارہ سعی کرنا لازم نہیں اور بطورِ رکن یہ سعی کافی ہوگی کیونکہ سعی کے لئے یہ شرط نہیں کہ وہ وقوف کے بعد ہو۔ہاں! یہ فرض طواف کے لئے شرط ہے۔ البتہ! سعی کے لئے شرط ہے کہ وہ طواف کے بعدہی ہو خواہ کوئی بھی طواف ہو۔
صفاومروہ کی سعی
اگر کوئی مجبوری یا تھکن وغیرہ نہ ہوتو ابھی ورنہ آرام کر کے صَفا و مَرَوہ کی سَعْی کے لئے تیّار ہوجائیے ،یاد رہے کہ سَعْی میں اِضْطِباع یعنی کندھا کُھلا رکھنا نہیں ہے۔ اب سَعْی کے لئے حَجَرِ اَسوَد کا پہلے ہی کی طرح دونوں ہاتھ کا نوں تک اُٹھا کریہ دُعا:بِسْمِ اللّٰهِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ اللّٰهُ اَكْبَرُ وَ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِ ط پڑھ کر اِستِلام کیجئے ۔
اور نہ ہوسکے تو اُس کی طرف منہ کرکے اَللّٰهُ اَكۡبَرُ وَلَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ وَالۡحَمۡدُ لِلّٰهِ
اور دُرُود پڑھتے ہوئے فوراً بابُ الصَّفا پر آئیے!’’کوہِ صَفا‘‘چُونکہ ’’مسجد ِحرام‘‘سے باہر واقِع ہے اورہمیشہ مسجِد سے باہَر نکلتے وَقْت اُلٹا پاؤں نکالنا سُنَّت ہے، لہٰذا یہا ں بھی پہلے اُلٹا پاؤں نکالئے اور حسبِ معمول دُرُود شریف پڑھ کر مسجِد سے باہَر آنے کی یہ دُعا پڑھئے:اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اَسْئَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ وَ رَحْمَتِكَ ترجمہ: اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!میں تجھ سے تیرے فضل اور تیری رحمت کا سوال کرتا ہوں۔
اب دُرُود و سلام پڑھتے ہوئے صَفاپر اِتنا چڑھئے کہ کعبۂ مُعَظَّمہ نظر آجائے اور یہ بات یہاں معمولی سا چڑھنے پر حاصل ہو جاتی ہے، عوامُ النّاس کی طرح زیادہ اُوپر تک نہ چڑھئے اب یہ دعا پڑھئے:اَبْدَءُ بِمَا بَدَأَ اللّٰہُ تَعَالٰی بِہ(اِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآىٕرِ اللّٰهِۚ-فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ اَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْهِ اَنْ یَّطَّوَّفَ بِهِمَاؕ-وَ مَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًاۙ-فَاِنَّ اللّٰهَ شَاكِرٌ عَلِیْمٌ(۱۵۸))۔
ترجمہ: میں اس سے شُروع کرتا ہوں جس کو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے پہلے ذِکر کیا۔(ترجَمۂ کنزالایمان :بے شک صفا اورمروہ اللہ کے نشانوں سے ہیں تو جو اس گھر کا حج یا عمرہ کرے ، اس پر کچھ گناہ نہیں کہ ان دو نوں کے پھیرے کرے اور جو کوئی بھلی بات اپنی طرف سے کرے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نیکی کا صلہ دینے والا خبر دار ہے۔)(پ۲،البقرۃ: ۱۵۸)۔
صفاپر عوام کے مختلف انداز
کافی لوگ کعبہ شریف کی طر ف ہتھیلیاں کرتے ہیں، بعض ہاتھ لہرا رہے ہوتے ہیں تو بعض تین بار کانوں تک ہاتھ اُٹھا کر چھوڑ دیتے ہیں، آپ ایسا نہ کریں بلکہ حسبِ معمول دُعا کی طرح ہاتھ کندھوں تک اُٹھا کرکعبۂ مُعَظَّمہ کی طرف مُنہ کئے اُتنی دیر تک دُعا مانگئے جتنی دیر میںسُوْرَۃُ الْبَقَرَۃکی ۲۵ آیتو ں کی تِلاوت کی جائے، خوب گڑگڑا کر اور ہو سکے تورورو کر دُعا مانگئے کہ یہ قَبولیَّت کا مَقام ہے۔ اپنے لئے اورتمام جِنّ واِنْس مُسلمین کی خیر و بھلائی کے لئے اور احسانِ عظیم ہوگا کہ مجھ گنہگار وں کے سردارس کی بے حساب مغفِرت ہونے کے لئے بھی دُعا مانگئے۔
اب آپ کوہِ صَفا کی دعا پڑھیے
سعی کی نیت
دُعا ختم ہونے کے بعد ہاتھ چھوڑدیجئے اور دُرُود شریف پڑھ کر سَعی کی نیَّت اپنے دِل میں کرلیجئے مگر زَبان سے بھی کہہ لینا بہتر ہے۔معنی ذِہن میں رکھتے ہوئے اِس طرح نیَّت کیجئے: اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اُرِیْدُ السَّعْیَ بَیْنَ الصَّفَا وَ الْمَرْوَۃِ سَبْعَۃَ اَشْوَاطٍ لِّوَجْھِكَ الْکَرِیْمِ فَیَسِّرْہُ لِیْ وَ تَقَبَّلْہُ مِنِّیْ ط
ترجمہ: اے اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ! میں تیری رضا اور خوشنودی کی خاطر صفا اور مروہ کے درمیان سعیکے سات چکر کرنے کا ارادہ کر رہاہوں تو اسے میرے لئے آسان فرمادے اور میری طرف سے اسے قبول فرما۔
نَمازِ سَعی مُستحب ہے
اب ہوسکے تو مسجد ِحرام میں دو رَکعَت نَماز نَفل (اگر مکروہ وَقت نہ ہو)اداکرلیجئے کہ مُستَحب ہے، ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سَعی کے بعد مطاف کے کنارے حَجَرِ اَسوَد کی سیدھ میں دو نَفل ادا فرمائے ہیں۔
No comments:
Post a Comment