Saturday, June 8, 2019

**** نماز کی شرائط،فرائض،واجبات،سنتیں، مکروہات اور مفسداتِ نماز ****


نماز کی شرائط: نماز کی چھ شرطیں ہیں نماز شروع کرنے سے پہلے ان چھ باتوں کا پایا جانا ضروری ہے۔(۱)طَہارت(۲)سَترِ عورَت(۳)اِستِقبالِ قِبلہ(۴) و قت(۵) نِیَّت(٦ ) تکبیرِ تَحریمہ۔
طَہارت:پاکیزگی حاصل کرنا، نمازی کا جسم، لباس، نماز کی جگہ نجاست سے پاک ہو ۔ سَترِ عورَت:جسم کو چھپانا مرد کے لیے ناف کے نیچے سے گھٹنوں تک اور عورت اورخنثیٰ مشکل (جس میں مردوعورت دونوں کی علامتیں پائی جائیں اور یہ ثابت نہ ہو کہ مرد ہے یا عورت) کے ليے سارا بدن عورت ہے، سوا مونھ کی ٹکلی اور ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں کے، سر کے لٹکتے ہوئے بال اور گردن اور کلائیاں بھی عورت ہیں، ان کا چھپانا بھی فرض ہے۔ نوٹ:ستر عورت ہر حال میں واجب ہے، خواہ نماز میں ہو یا نہیں، تنہا ہو یا کسی کے سامنے، بلا کسی غرض صحیح کے تنہائی میں بھی کھولنا جائز نہیں اور لوگوں کے سامنے یا نماز میں توستر بالاجماع فرض ہے۔ اِستِقبالِ قِبلہ :نما زمیں قبلہ یعنی کعبہ کی طرف مونھ کرنا۔ و قت :جو نماز پڑھی جائے اسکا وقت موجود ہو۔ نیت : نماز شروع کرنے سے پہلے نیت کی جائے(نیت دل کے ارادے کانام ہے)۔ تکبیر تحریمہ: اللہ اکبر کہہ کر نماز شروع کی جائے۔

نماز کے فرائض: نماز کے سات فرائض ہیں ، اگر نماز میں کوئی فرض رہ جائے تو نماز دوبارہ ادا کرنی ہوگی۔
۔(۱)تکبیرِ تحریمہ(۲)قِیام(۳)قرأت(۴) رُکوع(۵) سجود(٦ ) قعدۂ اَخیرہ ( آخری رکعت میں بیٹھنا)(۷) خُروج بِصُنْعِہٖ(سلام پھیرنا)۔

نماز کے واجبات:(۱)تکبیرِ تحریمہ میں لفْظ ’’اللہُ اَکْبَر‘‘ کہنا(۲)فرضوں کی تیسری اور چوتھی رکعت کے علاوہ باقی تمام نَماز وں کی ہر رَکْعَت میں اَ لْحَمْد شریف پڑھنا، سُورت ملانا یا قرآنِ پاک کی ایک بڑی آیت جو چھوٹی تین آیتوں کے برابر ہو یا تین چھوٹی آیتیں پڑھنا(۳) اَ لْحَمْد شر یف کا سورت سے پہلے پڑھنا(۴)اَ لْحَمْد شریف اور سورت کے درمیان ’’اٰمِیْن‘‘ ا و ر’’بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم‘‘ کے علاوہ کچھ اور نہ پڑھنا(۵) قرأت کے فوراً بعد رُکوع کرنا(٦ ) ایک سَجدے کے بعد باِلتَّرتیب دوسرا سجدہ کرنا(۷) تَعدِیلِ اَرکان یعنی رُکوع،سجود،قومہ اور جلسہ میں کم از کم ایک بار ’’سُبْحٰنَ اللہ‘‘ کہنے کی مقدار ٹھہرنا(۸) قَومہ یعنی رُکوع سے سیدھا کھڑاہونا(۹) جَلسہ یعنی دوسجدوں کے درمیان سیدھا بیٹھنا(۱۰)قعدۂ اُوليٰ یعنی تین، چار رکعت والی نماز میں دو رکعتوں کے بعد تشہد کے برابر بیٹھنا(۱۱) فرض، وِتر اور سُنّتِ مُؤَکَّدہ میں تَشَھُّد (یعنی اَلتَّحِیّات) کے بعد کچھ نہ بڑھانا(۱۲) دونوں قَعدوں میں ’’ تَشَھُّد‘‘ مکمَّل پڑھنا ۔(۱۳) فرض ، وِتْر اور سنّتِ مُؤَکَّدہ کے قعدئہ اُولیٰ میں تَشَھُّد کے بعد اگر بے خیالی میں’’ اَ للّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ‘‘یا’’ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا‘‘کہہ لیا تو سجدۂ سَہْو واجِب ہو گیا اور اگر جان بوجھ کر کہا تو نَماز لوٹانا واجب ہے(۱۴) دونوں طرف سلام پھیرتے وقت لفظ ’’اَ لسَّلام‘‘ دونوں بار واجب ہے۔ لفظ’’ عَلَیْکُم‘‘ واجب نہیں بلکہ سنّت ہے(۱۵) وِتر میں تکبیرِ قُنوت کہنا(۱٦ ) وِتر میں دُعائے قُنوت پڑھنا(۱۷) عِیدَین کی چھ تکبیریں(۱۸) عیدَین میں دوسری رَکْعَت کی تکبیرِ رُکوع اور اِس تکبیر کیلئے لفظِ ’’اَ للّٰہُ اَکْبَر‘‘ ہونا(۱۹) جَہری نَماز مَثَلاً مغرِب و عشا کی پہلی اور دوسری رکعت اور فجر،جمعہ،عیدَین، تَراوِیح اور رمضان شریف کے وِتر کی ہر رَکْعَت میں اِمام کو جَہر (یعنی اتنی بُلند آواز کہ کم از کم تین آدَمی سُن سکیں )سے قِرائَت کرنا (۲۰) غَیرِ جَہری نَماز (مثلاًظہر وعصر)میں آہِستہ قرَاءَ ت کرنا(۲۱) ہر فرض و واجِب کا اُس کی جگہ ہونا(۲۲)رُکوع ہر رَکعَت میں ایک ہی بار کرنا(۲۳) سجدہ ہر رَکْعَت میں دو ہی بار کرنا(۲۴) دوسری رَکْعَت سے پہلے قَعدہ نہ کرنا(۲۵) چار رَکعت والی نَماز میں تیسری رَکْعَت پرقَعدہ نہ کرنا(٦ ۲) آیتِ سَجدہ پڑھی ہو توسَجدۂ تِلاوت کرنا(۲۷) سجدۂ سَہْوواجب ہوا ہو تو سجدۂ سَہْوکرنا(۲۸) دو فرض یا دو واجِب یا فرض و واجِب کے درمیان تین تسبیح کی قَدَر (یعنی تین با ر ’’ سُبْحٰنَ اللہ‘‘کہنے کی مقدار) وقفہ نہ ہونا(۲۹) اِمام جب قِرائَت کرے خواہ بُلند آواز سے ہو یا آہِستہ آواز سے مُقتدی کاچُپ رہنا(۳۰ ) قراءَ ت کے سوا تمام واجِبات میں اِما م کی پَیروی کرنا۔



نماز کی سنتیں:تکبیر تحریمہ کہنے سے پہلے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھانا۔ دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو معمول کے مطابق کھلی اور قبلہ رخ رکھنا۔ تکبیر کہتے وقت سر کو نہ جھکانا۔ امام کا تکبیر تحریمہ اور ایک رکن سے دوسرے رکن میں جانے کی تمام تکبیریں بلند آواز سے کہنا۔ سیدھے ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے باندھنا۔ ثناء پڑھنا۔ تعوذ یعنی اَعُوْذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ پڑھنا۔ تسمیہ یعنی بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ پڑھنا۔ فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف سورہ فاتحہ پڑھنا۔ آمین کہنا ثنا، تعوذ، تسمیہ اور آمین سب کا آہستہ پڑھنا۔ سنت کے مطابق قرآت کرنا یعنی نماز میں جس قدر قرآنِ مجید پڑھنا سنت ہے اتنا پڑھنا۔ رکوع اور سجدے میں تین تین بار تسبیح پڑھنا۔ رکوع میں سر اور پیٹھ کو ایک سیدھ میں برابر رکھنا اور دونوں ہاتھوں کی کھلی انگلیوں سے گھٹنوں کو پکڑ لینا۔ قومہ میں امام کا تسمیع یعنی سَمِعَ اﷲُ لِمَنْ حَمِدَہُ اور مقتدی کا تحمید رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ کہنا اور منفرد کا تسمیع اور تحمید دونوں کہنا۔ سجدے میں جاتے وقت پہلے دونوں گھٹنے، پھر دونوں ہاتھ، پھر ناک، پھر پیشانی رکھنا اور اٹھتے وقت اس کے برعکس عمل کرنا یعنی پہلے پیشانی، پھر ناک، پھر ہاتھ اور اس کے بعد گھٹنے اٹھانا۔ جلسہ اور قعدہ میں بایاں پاؤں بچھا کر اس پر بیٹھنا اور سیدھے پاؤں کو اس طرح کھڑا رکھنا کہ اس کی انگلیوں کے سرے قبلہ رخ ہوں اور دونوں ہاتھ رانوں پر رکھنا۔ تشہد میں اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ پر شہادت کی انگلی سے اشارہ کرنا اور اِلَّا اﷲُ پر انگلی گرا دینا۔ قعدۂ اخیرہ میں تشہد کے بعد درودِ ابراہیمی پڑھنا۔ درود اِبراہیمی کے بعد دعا پڑھنا۔ پہلے دائیں طرف پھر بائیں طرف سلام پھیرنا۔ ان سنتوں میں سے اگر کوئی سنت سہواً رہ جائے یا قصداً ترک کی جائے تو نماز نہیں ٹوٹتی اور نہ ہی سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے لیکن قصداً چھوڑنے والا گنہگار ہوتا ہے۔

نماز کو فاسد بنانے والے اعمال:نماز میں بات چیت کرنا۔ سلام کرنا۔ سلام کا جواب دینا۔ درد اور مصیبت کی وجہ سے آہ و بکا کرنا یا اُف کہنا (لیکن جنت و دوزخ کے ذکر پر رونے سے نماز فاسد نہیں ہوتی). چھینک آنے پر اَلْحَمْدُِﷲِ کہنا۔ کسی کی چھینک پر يَرْحَمُکَ اﷲُ یا کسی کے جواب میں يَھْدِيْکُمُ اﷲُ کہنا۔ بری خبر پر اِنَّاِﷲِ وَاِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ پڑھنا۔ اچھی خبر پر اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہنا۔ دیکھ کر قرآن پڑھنا۔ کھانا پینا۔ عملِ کثیر یعنی ایسا کام کرنا کہ دیکھنے والا یہ گمان کرے کہ وہ نماز میں نہیں ہے۔ نمازی کا اپنے امام کے سوا کسی اور کو لقمہ دینا۔ قہقہہ کے ساتھ ہنسنا۔

مکروہاتِ نماز:ہر ایسا کام جو نماز میں اﷲ کی طرف سے توجہ ہٹا دے مکروہ ہے۔ داڑھی، بدن یا کپڑوں سے کھیلنا۔ اِدھر اُدھر منہ پھیر کر دیکھنا۔ آسمان کی طرف دیکھنا۔ کمر یا کولہے وغیرہ پر ہاتھ رکھنا۔ کپڑا سمیٹنا۔ سَدْلِ ثوب یعنی کپڑا لٹکانا مثلاً سر یا کندھوں پر اس طرح ڈالنا کہ دونوں کنارے لٹکتے ہوں۔ آستین آدھی کلائی سے زیادہ چڑھی ہوئی رکھنا۔ انگلیاں چٹخانا۔ بول و براز (پاخانہ / پیشاب) یا ہوا کے غلبے کے وقت نماز ادا کرنا۔ اگر دورانِ نماز میں یہ کیفیت پیدا ہو جائے اور وقت میں بھی گنجائش ہو تو نماز توڑ دینا واجب ہے۔ قعدہ یا سجدوں کے درمیان جلسہ میں گھٹنوں کو سینے سے لگانا۔ بلاوجہ کھنکارنا۔ ناک و منہ کو چھپانا۔ جس کپڑے پر جاندار کی تصویر ہو اس کو پہن کر نماز پڑھنا۔ کسی کے منہ کے سامنے نماز پڑھنا۔ پگڑی یا عمامہ اس طرح باندھنا کہ درمیان سے سر ننگا ہو۔ کسی واجب کو ترک کرنا مثلاً رکوع میں کمر سیدھی نہ کرنا، قومہ یا جلسہ میں سیدھے ہونے سے پہلے سجدہ کو چلے جانا۔ قیام کے علاوہ اور کسی جگہ پر قرآنِ حکیم پڑھنا۔ رکوع میں قرآ ت ختم کرنا۔ صرف شلوار یا چادر باندھ کر نماز پڑھنا۔ امام سے پہلے رکوع و سجود میں جانا یا اٹھنا۔ قیام کے علاوہ نماز میں کسی اور جگہ قرآنِ حکیم پڑھنا۔ چلتے ہوئے تکبیر تحریمہ کہنا۔ امام کا کسی آنے والے کی خاطر نماز کو بلا وجہ لمبا کرنا۔ قبر کے سامنے نماز پڑھنا۔ غصب کی ہوئی زمین/مکان/کھیت میں نماز پڑھنا۔ الٹا کپڑا پہن/اوڑھ کر نماز پڑھنا۔ اچکن وغیرہ کے بٹن کھول کر نماز پڑھنا جبکہ نیچے قمیص نہ ہو۔

copywrites © 2019,

No comments:

Post a Comment

hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]

حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...