جنّت
جنّت کیا ہے؟:جنّت ایک ایسی شاندار و بے مثال جگہ ہے جو اللہ عَزّ َ وَجَلَّ نے ایمان والوں کے لئے بنائی ہےاور اِس میں ایسی نعمتیں رکھی ہیں جو نہ کسی آنکھ نے دیکھیں نہ کسی کان نے سُنیں اور نہ ہی کسی دل میں اُن کا خیال آیا۔ جنّت کے بارے میں جو کچھ بیان کیا جاتا ہے وہ صِرْف سمجھانے کےلئے ہوتا ہے، ورنہ دنیا کی اعلیٰ ترین چیز کا بھی جنّت کی کسی نعمت سے کوئی مقابلہ نہیں۔ جنّت کہاں ہے؟:صحیح ترین قول یہ ہے کہ جنّت ساتویں آسمان کےاوپر ہے۔
جنّتیں کتنی ہیں؟:جنّتیں آٹھ ہیں، جن کے نام یہ ہیں: (۱)دارُالْجَلال (۲)دارُالْقَرار (۳)دارُالسَّلام (۴)جَنّۃُعَدْن (۵)جَنّۃُالْمَاوٰی (٦)جَنّۃُالْخُلْد (۷)جَنّۃُ الْفِرْدَوس (۸)جَنّۃُالنِّعیم۔
جنّت کے بارے میں عقائد: جنّت پیدا ہوچکی ہے، ایسا نہیں ہے کہ بعد میں پیدا ہوگی۔جنّت کا انکار کرنے والا کافِر ہے۔جنّت ہمیشہ رہے گی،کبھی فنا نہ ہوگی۔جنّتی جنّت میں ہمیشہ رہیں گے۔
جنّتی کھانے: جنّت میں جاتے ہی سب سے پہلے جس کھانے کی دعوت ہوگی وہ مچھلی کی کلیجی کا کنارہ ہوگا جو بہت ہی لذیذہوتاہے۔جنّت میں ہر قسم کا لذیذ کھانا موجود ہوگا جو کھانا چاہیں گے فوراً سامنے پیش ہوجائے گا کسی پرندے کو دیکھ کر کھانے کا دل کرے گا تو فوراً بُھنا ہوا حاضِر ہوجائے گا ۔جتنا کھائیں گے لذّت میں اِضافہ ہوتا جائے گا ہر نوالے میں ۷۰ قسم کے الگ الگ ذائقے ہوں گےجو ایک ہی ساتھ محسوس ہوں گے ہر جنّتی کو ۱۰۰آدمیوں کے برابر کھانے کی طاقت دی جائے گی کھانا کھانے کے بعد ایک مُشکبار ڈکار آئے گی، مُشکبار ہی پسینہ نکلے گا اور سب ہَضْم ہوجائے گا۔
جنّتی مشروبات: جنّت میں چار نہریں ہیں: (۱)پانی کی (۲)دودھ کی (۳)شہد کی (۴)پاکیزہ شراب کی ہر نَہْر کا ایک کنارہ موتی کاجبکہ دوسرا یاقوت کاہوگا نَہْروں کی زمین خالص مُشک کی ہوگی۔ جب جنّتی پانی کی نَہْر سے پی لیں گے تو اُنہیں کبھی موت نہ آئے گی، جب دودھ کی نَہْر سے پی لیں گے تو ایسے فربہ ہوجائیں گے کہ کبھی لاغَر نہ ہوں گے، جب شہد کی نَہْر سے پی لیں گے تو کبھی بیمار نہ ہوں گے، جب پاکیزہ شراب کی نَہْر سے پی لیں گے توایسے خوش ہوجائیں گے کہ کبھی غمگین نہ ہوں گے۔ جنّت میں چند چشمے بھی ہیں جن کے نام یہ ہیں: (۱)کافُور (۲)زَنْجَبِیْل (۳)سَلْسَبِیْل (۴)رَحِیْق (۵)تَسْنِیْم۔جب بھی کوئی مشروب پینا چاہیں گے فوراً کوزے ہاتھ میں آجائیں گےجن میں اُن کی خواہش کے مطابق دودھ، شراب یا شہد موجود ہوگا پینے کی طاقت بھی ۱۰۰ آدمیوں کے برابر دی جائے گی۔
No comments:
Post a Comment