Saturday, July 13, 2019

makkah al-mukarramah ki hazri[مَکَّۂ مکرَّمہ کی حاضری]

makkah al-mukarramah ki hazri[مَکَّۂ مکرَّمہ  کی حاضری]

مَکَّۂ مکرَّمہ کی حاضری


حَرَم جب قریب آئے تو سر جُھکائے، آنکھیں شرمِ گناہ سے نیچی کئے خُشُوع وخُضُوع کے ساتھ اِس کی حد میں داخِل ہوں، ذِکْر و دُرُود اورلَبَّیْک کی خُوب کثرت کیجئے اور جُوں ہی ربُّ الْعٰلَمِین جَلَّ جَلَالُہٗ کے مقدَّس شہر مَکَّۂ مکرَّمہ پر نظر پڑے تو یہ دُعا پڑھئے:اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ لِّیْ قَرَارًا وَّ ارْزُقْنِیْ فِیْہَا رِزْقًـا حَلَالًا ط
مَکَّۂ مُعَظَّمہ پہنچ کر ’’لَبَّیْک‘‘ کہتے ہوئے ‘‘بابُ السَّلام’’پر حاضِر ہوں اور اُس دروازۂ پاک کو چُوم کر پہلے سیدھا پاؤں مسجدُ الحرام میں رکھ کرہمیشہ کی طرح مسجِد میں داخلے کی دعا پڑھئے:بِسْمِ اللّٰہِ وَ السَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ط اَللّٰھُمَّ افْتَحْ لِیْۤ اَبْوَابَ رَحْمَتِكَ ط
مَکّۃُ المکرَّمہ میں محتاط رہئے!:مَکّۃُ المکرَّمہ میں ہر دَم رَحمتوں کی چھما چھم بارِشیں برستی ہیں، لُطف وکرم کا دروازہ کبھی بند نہیں ہوتا، مانگنے والا کبھی محروم نہیں لوٹتا۔ حرمِ مکّۂ مکرَّمہ میں ایک نیکی لاکھ نیکیوں کے برابر ہے مگر یہ بھی یاد رہے کہ وہاں کا ایک گناہ بھی لاکھ گُنا ہے۔ افسوس صد کروڑ افسوس! یہ جاننے کے باوُجود بھی بِلا تکلُّف گناہوں کا اِرتکِاب کیا جاتا ہے، مَثَلاًقِبلہ رُخ یا قبلے کو پیٹھ کئے اِستِنجا کرنا حرام ہے، نیز بدنِگاہی، داڑھی مُنڈانا، غیبت، چغلی، جھوٹ ، وعدہ خِلافی، بِلا وجہِ شَرْعی مسلمان کی دِل آزاری، غصّے کا گناہ بھرانفاذ، اِیذادِہ تَلْخ کلامی وغیرہا جَرائم کرتے وَقت اکثر لوگوں کویہ اِحساس تک نہیں ہوتا کہ ہم جہنَّم کا سامان کر رہے ہیں۔

اعتِکاف کی نیّت کرلیجئے:جب بھی کسی مسجِد میں داخِل ہوں اور اعتِکاف کی نیّت کریں تو ثواب ملتا ہے، مسجد الحرام میں بھی نیَّت کرلیجئے، اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ یہاں ایک نیکی لاکھ نیکی کے برابر ہے ، لہٰذا ایک لاکھ اِعتِکاف کاثواب پائیں گے جب تک مسجِد کے اندر رہیں گے اعتکاف کاثواب ملے گااور ضِمنًا کھانا، زَم زَم شریف پینا اور سونا وغیرہ بھی جائز ہوجائے گا ورنہ مسجِد میں یہ چیزیں شرعاً ناجائز ہیں۔
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَافِ ط ترجمہ:میں نے سُنَّتِ اِعتِکاف کی نیت کی۔
کَعْبہ مشرَّفہ پر پہلی نظر:جوں ہی کَعْبۂ مُعَظَّمہ پر پہلی نظر پڑے تین بار:لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ اللّٰہُ اَ کْبَر ط
کہئے اور دُرُود شریف پڑھ کر دُعا مانگئے کہ کَعْبَۃُ اللّٰہ شریف پر پہلی نظر جب پڑتی ہے اُس وَقْت مانگی ہوئی دُعا ضَرور قَبول ہوتی ہے۔آپ چاہیں تو یہ دُعا مانگ لیجئے کہ ’’یا اللہ عَزَّ وَجَلَّ! میں جب بھی کوئی جائز دُعا مانگا کروں اور اُس میں بہتری ہو تووہ قَبول ہُوا کرے۔
سب سے افضل دُعا:اللہ ورسول عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے رضا کے طلبگار !اگر طواف وسَعْی وغیرہ میں ہر جگہ کسی اور دُعا کے بجائے دُرُود شریف ہی پڑھتے رہیں تو یہ سب سے افضل ہے اور اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ دُرُود و سلام کی بَرَکت سے بِگڑے کام سَنور جائیں گے،وہ اختیار کرو جو محمدٌرّسولُ اللّٰہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سچّے وعدے سے تمام دعاؤں سے بہتر و افضل ہے یعنی یہاں اورتمام مواقِع میں اپنے لیے دُعا کے بدلے اپنے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر دُرُود بھیجو، رسولُ اللّٰہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ فرماتے ہیں:ایسا کرے گا اللہ عَزَّ وَجَلَّ تیرے سب کام بنا دے گا اور تیرے گناہ مُعاف فرمادے گا۔

copywrites © 2019,

No comments:

Post a Comment

hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]

حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...