Wednesday, July 24, 2019

hazrat imam malik R.A[حضرت سیدنا امام مالک رَضِیَ اللہُ عَنْہ]

hazrat imam malik R.A[حضرت سیدنا امام مالک رَضِیَ اللہُ عَنْہ]

حضرت سیدنا امام مالک رَضِیَ اللہُ عَنْہ


آپ کا نام:مالک،کنیت:ابو عبد اللہ،والد کا نام انس ہے۔آپ کے پر دادا انس بن عمرو جلیل القدر صحابی ہیں۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو اِمامُ الاَئِمہ، عالِم مدینہ اور امامِ دارِالہِجرۃ کےالقاب سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔آپ کا خاندان یمن میں تھا،سب سے پہلے آپ ہی نے مدینہ شریف میں سکونت اختیار کی۔
ولادت :آپ کی پیدائش ماہ ربیع الاول۹۳/ہجری میں مدینہ شریف ہی میں ہوئی۔جب آپ شعور کی عمر کو پہونچے اس وقت مدینہ شریف میں حضرت ابن شہاب زہری،یحیی بن سعید انصاری،زید بن اسلم ،ربیع اور ابوالزناد وغیرہم تابعین اور تبع تابعین کے علم وفضل کا ڈنکا بج رہا تھا۔
تعلیم :آپ نے قرآن مجید کی تعلیم امام القراء حضرت نافع بن عبد الر حمن سے حاصل کی،زمانہ طالب علمی میں آپ کے پاس بالکل مال ودولت نہیں تھا یہاں تک کہ آپ نے گھر کے سامان بیچ کر کتا بیں وغیرہ خریدی تھیں۔لیکن اللہ تعالی نے بعد میں آپ کے لئے دولت کے دروازے کھول دیا۔
آپ کا حافظہ نہایت ہی قوی تھا کہ جس چیز کو ایک مرتبہ یاد کر لیتے پھر کبھی اس کو نہیں بھولتے۔آپ کے استادوں میں زیادہ تر مدینہ شریف ہی کے بزرگان دین ہیں۔جیسے حضرت زید بن اسلم،نافع مولی ابن عمر،صالح بن کیسان، عبد اللہ بن دینار،یحیی بن سعید اور امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ تعالی عنہم اجمعین۔

آپ سے علم حاصل کر نے والے بڑے بڑے محدث اور فقیہ ہوئے۔آپ کے کچھ شاگردوں کے نام یہ ہیں۔یحیی بن سعید قطان،امام شافعی،امام محمد اور امام ابن مبارک وغیرہ۔
فضائل و مناقب :آپ کے علم وفضل کی گواہی بڑے بڑے بزرگوں نے دیا۔
امام یحیی بن معین نے فر مایا کہ:آپ امیر المومنین فی الحدیث تھے۔
امام اعظم نے فر مایا کہ:میں نے امام مالک سے زیادہ جلد اور صحیح جواب دینے والا نہیں دیکھا۔
امام شافعی نے فر مایا کہ:تابعین کے بعد امام مالک مخلوق خدا کی حجت تھے۔
بشارت نبوی :ایک حدیث شر یف میں ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:وہ زمانہ قریب ہے کہ لوگ اونٹوں پر سوار ہو کر آئیں گے اور مدینہ کے عالم سے بڑھ کر کوئی عالم نہیں پائیں گے۔
محدث امام عبد الر زاق نے فر مایا کہ:اس حدیث کے مصداق امام مالک ہیں ۔کیو نکہ مدینہ شریف میں آپ کی درسگاہ میں عالم اسلام سے لوگ علم حاصل کر نے کے لئے آتے تھے اور ہر وقت بھیڑ لگی رہتی تھی۔

آپ کا عشق رسولﷺ:آپ کی ذات گرامی عشق رسولﷺ سے منور تھی،مدینہ شریف کے ذرے ذرے سے ان کو پیار تھا ،اُس مقدس شہر کی سر زمین پر کبھی سواری پر نہیں بیٹھے اس خیال سے کہ ہو سکتا ہے کہ حضورﷺ اس مقام پر پیدل چلے ہوں۔
حدیث شریف کے درس کا نہایت اہتمام فر ماتے تھے،غسل کر کے عمدہ اور صاف لباس پہنتے اور خوشبو لگا کر مسند پر بیٹھتے اور ادب سے ایک طرح بیٹھے رہتے،ایک مرتبہ سبق کے درمیان میں بچھو نے بارہ مرتبہ ڈنک مارا لیکن آپ اپنی جگہ پر سکون سے تشریف فر مارہے اور پوری توجہ سے حضور ﷑ کی احادیث بیان فر ماتے رہے۔ آپ نے پوری عمر میں صرف ایک حج کیا اور پوری زندگی مدینہ شریف ہی میں رہے۔
سَیِّدُنا امام مالک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا وصال مدیْنۂ منورہ میں۱۱/ربیع الاول ۱۷۹/ہجری میں ہوا،جنت البقیع میں سرکارِ ابدِ قرار،شفیعِ روزِ شمار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے شہزادے حضرت سیدنا ابراہیم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے قُرب میں آپ کو سپردِ خاک کیا گیا۔

copywrites © 2019,

No comments:

Post a Comment

hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]

حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...