اب زَم زَم پر آیئے
یاد رہے! مسجِدمیں آبِ زم زم پیتے وَقْت اعتِکاف کی نیّت ہوناضَروری ہےآب زَم زَم پر آ کراور قِبلہ رُو کھڑے کھڑے بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط پڑھ کر تین سانس میں خوب پیٹ بھر کر پئیں ، پینے کے بعد اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ کہیں ، ہر بار کَعبۂ مُشَرَّفہ کی طر ف نِگا ہ اُٹھا کر دیکھ لیں ، کچھ پانی جِسم پر بھی ڈالیں ، مُنہ سَر اور جِسم پر اُس سے مَسح بھی کریں مگر یہ اِحتِیاط رکھیں کہ کوئی قطرہ زمین پر نہ گرے ۔ سَرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ ذِیشان ہے: زَم زَم جس مَقصَدکے لئے پِیاجائے گا وہ مَقصَد حاصِل ہوجائے گا۔(سُنَن اِبنِ ماجہ ج۳ ص۴۹۰حدیث۳۰۶۲)۔
آبِ زم زم پی کر یہ دعا پڑھئے
اَللّٰھُمَّ اِ نِّیْۤ اَسْئَلُكَ عِلْمًا نَّافِعًا وَّ رِزْقًا وَّاسِعًا وَّشِفَآءً مِّنْ کُلِّ دَآءٍ ط
ترجمہ: اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!میں تجھ سے علم نافِع اورکشادہ رزق اور ہر بیماری سے صحّت یابی کا سوال کرتا ہوں۔
آبِ زم زم پیتے وقت دعا مانگنے کا طریقہ
شارِحِ مسلم شریف حضرتِ سیِّدُنا امام نَوَوِی شافِعی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی فرماتے ہیں:پس اُس شخص کے لئے مُستَحب ہے جومغفِرت یا مَرَض وغیرہ سے شِفا کے لئے آبِ زم زم پینا چاہتا ہے کہ قبلہ رُو ہو کر پھر بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِ ط پڑھے پھرکہے: اے اللہ مجھے یہ حدیث پہنچی کہ تیرے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: آبِ زم زم اُس مقصدکے لئے ہے کہ جس کے لئے اسے پیا جائے ۔(مسند امام احمدج۵ص۱۳٦حدیث۱۸۵۵)(پھر یُوں دعائیں مانگے مَثَلاً)اے اللہ! میں اسے پیتا ہوں تاکہ تو مجھے بخش دے یا اے اللہ! میں اسے پیتا ہوں اس کے ذَرِیْعے اپنے مَرَض سے شِفا چاہتے ہوئے ،اے اللہ! پس تومجھے شِفا عطا فرما دے‘‘اور مثل اس کے( یعنی حسبِ ضرورت اِسی طرح مختلف دعائیں کرے)(الایضاح فی مناسک الحج للنووی ص۴۰۱)۔
No comments:
Post a Comment