آقاومولٰیﷺ کا فرمانِ عالیشان ہے،اگر یہ بات نہ ہوتی کہ میری امت پر گراں ہوگا تو میں ان کو حکم دیتا کہ وہ ہر نماز کے ساتھ مسواک کیا کریں۔(بخاری)۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:’’مسواک منہ کو بہت زیادہ پاک صاف کرنے والی اور اللہ تعالیٰ کو بہت زیادہ خوش کرنے والی چیز ہے‘‘۔(مسند احمد، سنن نسائی، سنن دار می، مسند امام شافعی)۔
حضرت ابو امامہ با ہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
’’اللہ کے فرشتے جبریل جب بھی میرے پاس آئے، ہر دفعہ انہوں نے مجھے مسواک کے لئے ضرور کہا۔ خطرہ ہے کہ میں اپنے منہ کے اگلے حصہ کو مسواک کرتے کرتے گھس نہ ڈالوں‘‘۔ (مسند احمد)۔
حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’چار چیزیں پیغمبروں کی سنتوں میں سے ہیں۔ حیائ، خوشبو لگانا، مسواک کرنا، نکاح کرنا۔‘‘ (جامع ترمذی)۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:’’وہ نماز جس کے لئے مسواک کی جائے اس نماز کے مقابلہ میں جو بلا مسواک کے پڑھی جائے ستر گنا فضیلت رکھتی ہے۔‘‘ (شعب الایمان للبیہقی)۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا (حضور اکرم ﷺ کے مرض وفات کا قصہ بیان کرتے ہوئے) فرماتی ہیں: ’’(میرے بھائی) عبد الرحمن بن ابو بکر تشریف لائے تو ان کے پاس ایک مسواک تھی، جس سے وہ مسواک کر رہے تھے۔ نبی پاک ﷺ نے اس کی طرف دیکھا تو میں نے ان سے کہا: ’’اے عبد الرحمن! یہ مسواک مجھے دے دیں۔ انہوں نے مجھے دے دی۔ میں نے اسے چبایا پھر اسے صاف اور عمدہ کیا اور رسول اللہ ﷺ کو دے دی۔ چنانچہ آپ نے مسواک فرمائی اس حال میں کہ آپ میرے سینے پر سہارا لگائے ہوئے تھے۔ (مسند احمد، السنن الکبریٰ)۔
مسواک کو لازم پکڑو کیونکہ مسواک بہت عمدہ چیز ہے۔ جسم کی بو زائل کرتی ہے، بلغم کو ختم کرتی ہے، بینائی کو تیز کرتی ہے، مسوڑھوں کو مضبوط کرتی ہے، منہ کی بدبو کو زائل کرتی ہے، معدہ کو درست کرتی ہے، نیکی کے درجات میں اضافہ کرتی ہے، ملائکہ کو خوش کرتی ہے، رب تعالیٰ کو راضی کرتی ہے اور شیطان کو ناراض کرتی ہے۔‘‘ (کنز العمال ۲٦۱۷۸)۔
مسواک سنت ہے پس تم مسواک کرو جس وقت چاہو۔ (کنز العمال ۲٦۱۵۸)۔روزے دار کی عادتوں میں بہترین عادت مسواک کرنا ہے۔ (کنز العمال ۲٦۱۸۲)۔
بزگانِ دین فرماتے ہیں کہ مسواک کرنے کے ۷۰ فائدے ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ مرتے وقت کلمہ طیبہ نصیب ہوتا ہے اور نزع کی تکلیف آسان ہوجاتی ہے۔
مسواک کیسی ہو اور کیسے کریں:
مسواک نہ زیادہ سخت ہو نہ زیادہ نرم،بہتر ہے کہ پیلو۔زیتون یا نیم کی لکری کی ہو۔مسواک چھوٹی انگلی کے برابر موٹی اور زیادہ سے زیادہ ایک بالشت لمبی ہو اتنی چھوٹی بھی نہ ہو کہ مسواک کرنا دشوار ہو۔
مسواک داہنے ہاتھ میں اس طرح پکڑیں کہ چھوٹی انگلی مسواک کے نیچے بیچ کی تین انگلیاں اوپر اور انگوٹھا مسواک کے سرے پر نیچے ہو،مٹھی بند نہ کی جائے۔مسواک دانت کی چوڑائی میں کی جائے لمبائی میں نہیں۔پہلے اوپر کے دانت دائیں جانب پھر بائیں جانب سے صاف کریں پھر نیچے کے دانت پہلے دائیں پھر بائیں جانب سے صاف کریں۔اوپر نیچے دائیں بائیں کم از کم تین تین مرتبہ مسواک کریں اور ہر بار مسواک دھولیں۔
اللہ عزوجل ہمیں سنت پر عمل کرنے والا بنائے۔آمین
Tuesday, May 7, 2019
*********** مسواک مبارک ***********
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]
حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...
No comments:
Post a Comment