غسل میں تین فرض ہیں:کلی کرنا کہ مونھ کا ہر پرزہ گوشے ہونٹ سے حلق کی جڑ تک ہر جگہ پانی بہ جائے،ناک میں ہڈی تک پانی چڑھانا تاکہ دونوں نتھنوں میں ہڈی تک کوئی بھی حصہ خشک نہ رہے اور سارے بدن(سر کے بالوں سے پاؤں کے تلوؤں تک)پر اس طرح پانی بہانا کہ بال برابر جگہ بھی خشک نہ رہے۔
غسل کب فرض ہوتا ہے:شہوت کے ساتھ منی کا نکلنا،نیند میں احتلام ہونا،مرد عورت کا مباشرت کرنا خوا انزال ہو یا نہیں،عورت کا حیض سے فارغ ہونا اور عورت کا نفاس ختم ہونا۔
غسل کا مسنون طریقہ:غسل کی نیت کرکے پہلے دونوں ہاتھ گٹوں تک دھوئیں پھر استنجے کی جگہ دھوئیں خواہ نجاست ہو یا نہیں۔پھر بدن پر جہاں نجاست ہو اسے دور کرکے وضو کریں مگر پاؤں نہ دھوئیں اگر کسی چوکی پر غسل کریں تو پاؤں بھی دھولیں۔پھر بدن پر تیل کی طرح پانی مل لیں پھر تین بار دائیں کندھے پر اور تین بار بائیں کندھے پر پانی بہائیں۔پھر تین بار سر پر اور پھر سارے جسم پر تین بار اچھی طرح پانی بہائیں اور ہاتھ پھیر کر ملیں تاکہ بال برابر جگہ بھی خشک نہ رہے۔اگر وضو میں پاؤں نہیں دھوئے تھے تو اب غسل کی جگہ سے الگ ہوکر پاؤں دھولیں۔غسل کے دوران خیال رکھیں کہ آپ نہ قبلہ رُخ ہوں نہ ہی کوئی کلام کریں نہ دعا پڑھیں۔نیز ایسی جگہ نہائیں جہاں بے پردگی نہ ہو۔
مستحب غسل :قبولِ اسلام پر ،جمعۃ المبارک کے دن،عیدین کا،یوم عرفہ کا،احرام باندھنے کا ،مکہ میں داخل ہوتے وقت ، میت کو غسل دینے والے کے لیے،غشی کے بعد غسل مستحب ہے۔
مذکورہ بالا صورتوں کے علاوہ باقی غسل کی باقی تمام صورتیں مباح اور جائز ہے۔
Thursday, May 9, 2019
************ غسل ************
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]
حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...
No comments:
Post a Comment