Tuesday, May 21, 2019

Lailatul Qadr[لیلۃ القدر]

Lailatul Qadr[لیلۃ القدر]

لَیْلَۃُ الْقَدْر

اللہ عَزَّ وَجَلَّ قراٰنِ پاک میں ارشاد فرماتا ہے :ترجَمۂ کنزالایمان: اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا۔ بے شک ہم نے اسے شبِ قَدر میں اُتارا اورتم نے کیا جانا، کیا شبِ قدر؟ شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر، اِس میں فرشتے اور جبریل اُترتے ہیں اپنے رب کے حُکم سے، ہرکام کیلئے ، وہ سلامتی ہے صبح چمکنے تک۔(پ۳۰،سورۃُ القدر)۔
رَسُولِ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:بے شک اللہ تَعَالٰی نے میری امت کو شب قدر عطا کی اور یہ رات تم سے پہلے کسی امت کو عطا نہیں فرمائی۔ (اَلْفِردَوس بمأثور الْخِطاب ج۱ص۱۷۳حدیث٦۴۷)۔
لَیْلَۃُ الْقَدْر انتہائی بَرَکت والی رات ہے،حضرتِ سیِّدُنا امام مجاہد عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَاحِد فرماتے ہیں : بنی اسرائیل کا ایک شخص ساری رات عبادت کرتا اور سارا دن جہاد میں مصروف رہتا تھا اور اس طرح اس نے ہزار مہینے گزارے تھے ،تو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے یہ آیتِ مبارَکہ نازِل فرمائی :(ترجَمۂ کنز الایمان :شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر) یعنی شب ِ قدر کا قیام اس عابد(یعنی عبادت گزار) کی ایک ہزارمہینے کی عبادت سے بہتر ہے۔ (تَفسیرِ طَبَری ج ۲۴ ص ۵۳۳)۔

حضراتِ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے جب حضرتِ شمعون رَحْمَۃُاللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی عبادات وجہاد کا تذکرہ سنا تو انہیں حضرتِ شمعون رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ پر بڑا رَشک آیا اور مصطَفٰے صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی خدمتِ بابرکت میں عرض کیا: ’’ یارَسُولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!ہمیں تو بہت تھوڑی عمریں ملی ہیں ، اِس میں بھی کچھ حصہ نیند میں گزرتا ہے تو کچھ طلب معاش میں ، کھانے پکانے میں اور دیگر اُمورِ دُنیوی میں بھی کچھ وَقت صرف ہوجاتا ہے۔لہٰذا ہم تو حضرتِ شمعون رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی طرح عبادت کرہی نہیں سکتے ، یوں بنی اِسرائیل ہم سے عبادت میں بڑھ جائیں گے۔‘‘ آقا صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم یہ سن کر غمگین ہوگئے۔ اُسی وَقت حضرتِ سَیِّدُنا جبرئیل اَمین عَلَيْهِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام حاضر خدمت ہوگئے اور تسلی دی کہ پیارے حبیب(صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم) رَنجیدہ نہ ہوں ، آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی اُمت کو ہم نے ہر سال میں ایک ایسی رات عنایت فرمادی کہ اگر وہ اُس رات میں عبادت کریں گے تو (حضرتِ) شمعون (رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ) کی ہزار ماہ کی عبادت سے بھی بڑھ جائیں گے۔ (ماخوذ از تفسِیرِ عزیزی ج۳ص۲۵۷)۔
حضرتِ سَیِّدُنا عبادَہ بن صامت رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے بارگاہِ رسالت میں شبِ قدر کے بارے میں سوال کیا تو سرکارِ مدینۂ منوّرہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:’’شب قدر رَمَضانُ الْمُبارَک کے آخری عشرے کی طاق راتوں یعنی اِکیسو یں ،تئیسویں ، پچیسویں ، ستائیسویں یا اُنتیسویں شب میں تلاش کرو ۔تو جو کوئی اِیمان کے ساتھ بہ نیتِ ثواب اِس مبارَک رات میں عبادت کرے ، اُس کے اگلے پچھلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں ۔ اُس کی علامات میں سے یہ بھی ہے کہ وہ مبارَک شب کھلی ہوئی ، روشن اور بالکل صاف وشفاف ہوتی ہے، اِس میں نہ زیادہ گرمی ہوتی ہے نہ زیادہ سردی بلکہ یہ رات معتدل ہوتی ہے،گویا کہ اِس میں چاند کھلا ہوا ہوتا ہے،اِس پوری رات میں شیاطین کو آسمان کے ستارے نہیں مارے جاتے۔(مُسند اِمام احمدج۸ص۴۰۲،۴۱۴حدیث۲۲۷۷٦،۲۲۸۲۹)۔

اگرچہ بزرگانِ دین اور مفسرین و محدّثین رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی اَجْمَعِیْن کا شبِ قدر کے تعین میں اِختلاف ہے، تاہم بھاری اکثریت کی رائے یہی ہے کہ ہر سال ماہِ رَمَضانُ الْمُبارَک کی ستائیسویں شب ہی شب قدر ہے۔ سیّد الانصار، سیِّدُالقراء، حضرتِ سَیِّدُنا اُبَیِّ بْنِ کَعْب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے نزدیک ستائیسویں شبِ رَمضان ہی’’ شب قدر‘‘ ہے۔(مسلم ص۳۸۳حدیث۷٦۲)۔ حضرتِ سَیِّدُنا شاہ عبد العزیز محدّث دِہلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی بھی فرماتے ہیں کہ شب قدر رَمضان شریف کی ستائیسویں رات ہوتی ہے۔ اپنے بَیان کی تائید کیلئے اُنہوں نے دو دلائل بَیان فرمائے ہیں :{۱} ’’لَیْلَۃُ الْقَدْر‘ ‘ میں نو حروف ہیں اور یہ کلمہ سُوْرَۃُ الْقَدْر میں تین مرتبہ ہے، اِس طرح ’’تین ‘‘کو ’’نو‘‘ سے ضرب دینے سے حاصلِ ضرب ’’ستائیس ‘‘ آتا ہے جو کہ اِس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ شبِ قدر ستائیسویں رات ہے۔ {۲} اِس سورئہ مبارَکہ میں تیس کلمات (یعنی تیس الفاظ) ہیں ۔ ستائیسواں کلمہ ’’ھِیَ‘‘ہے جس کا مرکز لَیْلَۃُ الْقَدْر ہے۔ گویا اللہ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی کی طرف سے نیک لوگوں کیلئے یہ اِشارہ ہے کہ َرمضان شریف کی ستائیسویں شبِ قَدْر ہوتی ہے۔(تَفسِیر عَزیزی ج۳ص۲۵۹ ملخّصاً)۔

شب قدر کی دُعا: اُمّ الْمُؤمِنِین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائِشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَارِوایَت فرماتی ہیں : میں نے بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم میں عرض کی : ’’ یارَسُولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!اگر مجھے شب قدر کا علم ہوجائے تو کیا پڑھوں ؟‘‘ فرمایا: اِس طرح دُعا ما نگو: اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی ۔ یعنی اےاللہ عَزَّوَجَلَّ!بیشک تو معاف فرمانے والا ہے اور معافی دینا پسند کرتا ہے لہٰذا مجھے مُعاف فرما دے ۔ ( تِرمذی ج۵ص۳۰٦حدیث۳۵۲۴)۔
حضرت سَیِّدُنا اِسمٰعیل حقی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی’’تفسیرِ رُوْحُ الْبَیان‘‘ میں یہ رِوایت نقل کرتے ہیں : جو شبِ قدر میں اِخلاصِ نیت سے نوافل پڑھے گااُس کے اگلے پچھلے گناہ مُعاف ہوجائیں گے۔(رُوْحُ البَیان ج۱۰ص۴۸۰)۔
پہلی شب قدر:۔ اکیسویں شب کو چار رکعت نماز دوسلام سے پڑھے ہررکعت میں بعد سورۃ الفاتحہ ایک بار سورۃ القدر اور ایک با ر سورۃالاخلاص اور بعد سلام کے ستر بار درود شریف پڑھے انشاء اللہ تعالیٰ اس نماز پڑھنے والے کے حق میں فرشتے دعا کریں گے
اکیسویں شب کو دو رکعت نماز نفل پڑھے ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے سورۃ القدر ایک بار اورتین بار سورۃ الاخلاص پڑھے سلام کے بعد ستر مرتبہ استغفار پڑھے انشاء اللہ اللہ اس نماز اور شب قدر کی برکت سے اس کو بخش دے گا۔
دوسری شب قدر:۔رمضان المبارک کی تیئیسویں شب کو چار رکعت نماز دوسلام سے پڑھے ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ قدر ایک بار اور سورہ اخلاص ٣ بار پڑھے انشاء اللہ واسطے مغفرت کے یہ نماز بہت افضل ہے
اسی شب کو آٹھ رکعات نماز چار سلام سے پڑھے ہر رکعت میں سورہ قدرایک بار اور اخلاص ایک بار پڑھے سلام کے بعد ستر مرتبہ تیسرا کلمہ پڑھے اور اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی بخشش طلب کرے انشاء اللہ مغفرت فرمائے گا۔

تیسری شب قدر:۔رمضان المبارک کی پچیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے اور سورہ فاتحہ کے بعد سورہ قدر ایک بار اور سورہ اخلاص پانچ با ر پڑھے اور سلام کے بعد سو بار کلمہ طیبہ پڑھے انشاء اللہ اللہ بے شمار عبادت کا ثواب دے گا ۔
رمضان المبارک کی پچیسویں شب کو چار رکعت نماز دوسلام سے پڑھے ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ قدر ایک بار اور سورہ اخلاص ٣ بار پڑھے اور سلام کے بعد ستر مرتبہ استغفار پڑھے یہ نماز بخشش گناہ کیلئے بہت افضل ہے۔
رمضان المبارک کی پچیسویں شب کو دو رکعت نمازپڑھے ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ قدر ایک بار اور سورہ اخلاص ١٥ بار پڑھے اور سلام کے بعد ستر مرتبہ کلمہ پڑھے یہ نماز عذاب قبر سے نجات کیلئے بہت افضل ہے۔
چوتھی شب قدر:۔١:۔رمضان المبارک کی ستائیسویںشب کوبارہ ر رکعت نماز تین سلام سے پڑھے ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ قدر ایک بار اور سورہ اخلاص ٣ بار پڑھے اور سلام کے بعد ستر مرتبہ استغفار پڑھے نبیوں کی عبادت کا ثواب ہے:۔
اسی شب کو آٹھ رکعات نماز چار سلام سے پڑھے ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص ٢٧ بار پڑھے اور اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی بخشش طلب کرے انشاء اللہ مغفرت فرمائے گا۔
رمضان المبارک کی ستائیسویں شب کو دو رکعت نمازپڑھے ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ التکاثرر ایک بار اور سورہ اخلاص ٣ بار پڑھے اور سلام کے بعد ستر مرتبہ کلمہ پڑھے یہ نماز عذاب قبر سے نجات کیلئے بہت افضل ہے۔اس کے پڑھنے سے اللہ قبر کی سختی سے محفوظ رکھتا ہے۔
ستائیسویں شب کو سورہ ملک کو سات بار پڑھنا بہت فضیلت والا عمل ہے ۔

ستائیسویں شب کو دو رکعت نماز پڑھے ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص سات بار پڑھے بعد سلام ستر مرتبہ یہ تسبیح پڑھے

استغفر اللہ العظیم الذی لاالہ الا ھو الحی القیوم واتوب الیہ


اس نماز کو پڑھنے والے کو مصلے سے اٹھنے سے پہلے اس کے اور اس کے والدین کے گناہ بخش دئیے جائیں گے اور فرشتوں سے کہا جائے گا کہ اس کے لئے جنت کو آراستہ کردو ۔
رمضان المبارک کی ستائیسویں شب کوبارہ ر رکعت نماز تین سلام سے پڑھے ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ الم نشرح ایک بار اور سورہ اخلاص ٣ بار پڑھے اور سلام کے بعد ستائیس با سورہ قدر پڑھے بے شمار عبادت کا ثواب ہے:۔
ستائیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ قدر تین بار سورہ اخلاص پچاس مرتبہ پڑھے اور سلام کے بعد سجدے میں سر رکھ کر یہ تسبیح ایک بار پڑھے ۔

سبحان اللہ والحمدللہ ولاالہ الا اللہ واللہ اکبر


اس کے بعد جو حاجت ہو اسے طلب کرے انشاء اللہ اللہ تعالیٰ پوری کریں گے
پانچویں شب قدر :۔١:۔انتیسویں شب کو چار رکعات نماز دو سلام سے پڑھے ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ قدر ایک بار اور سورہ اخلاص تین بار پڑھے سلام کے بعدسورہ الم نشرح ستر مرتبہ پڑھے یہ نماز کامل ایمان کےلئے بہت افضل ہے۔
انتیسویں شب کو چار رکعت نماز دوسلام سے پڑھے ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد ایک بار سورہ قدر اور سورہ اخلاص پانچ بار پڑھے سلام کے بعد درود شریف ایک سو مرتبہ پڑھے انشاء اللہ بخشش و مغفرت عطاء ہوگی:۔
یہ چند ایک نوافل و وظائف ہیں لیلۃ القدر اللہ کی عبادت میں گزاریں۔

copywrites © 2019,

No comments:

Post a Comment

hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]

حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...