Tuesday, June 11, 2019

**** قائدِملتِ اسلامیہ حضرت علامہ مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی رحمۃاللہ تعالٰی علیہ ****

قائدِملتِ اسلامیہ حضرت علامہ مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی رحمۃاللہ تعالٰی علیہ


قائد اہلسنت شاہ احمد نورانی صدیقی ۱۷رمضان المبارک ۱۳۴۴ھ/۳۱مارچ ۱۹۲٦ء کو میرٹھ (یوپی) میں پیدا ہوئے۔ آپ کا سلسلہ نسب والد و والدہ دونوں طرف سے خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ سے جا ملتا ہے۔
مولانا شاہ احمد نورانی کی تعلیم و تربیت ایک علمی اور فکری خاندان میں ہوئی آٹھ سال کی عمر میں آپ نے قرآن کریم کو حفظ کر لیا ۔ حفظ قرآن کے بعد میرٹھ میں آپ نے اپنی ثانوی تعلیم نیشنل عربک کالج میں مکمل کی جہاں ذریعہ تعلیم عربی زبان تھی بعدازاں الہ آباد کالج سے گریجوایشن کیا اسی دوران میرٹھ کے مدرسہ اسلامیہ عربیہ میں حضرت علامہ غلام جیلانی سے درس نظامی کی مروجہ کتب پڑھیں بعد میں آپ نے اپنے والد کے حکم پر دیگر بین الاقوامی زبانیں سیکھ لیں اسی لئے آپ کو تقریباً ۱۷ زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ مولانا شاہ احمد نورانی نے سب سے پہلے حرمین شریفین کی زیارت ۱۱سال کی عمر میں کی جب آپ کے والد قرأت کی تعلیم کے سلسلے میں مدینہ منورہ لے گئے۔ جہاں آپ نے ایک سال کی تجوید و قرأت کی تعلیم حاصل کی ایک محتاط اندازے کے مطابق آپ کو کم از کم۱٦مرتبہ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل ہوئی اور آپ نے لاتعداد عمرے کیے۔
آپ کو مدینہ منورہ سے ایک خاص تعلق تھا اپنے آقا و مولیٰ کا شہر آپ کے والد کی تدفین بھی اسی شہر کے قبرستان جنت البقیع میں ہوئی تھی آپ کی شادی خلیفہ اعلیٰ حضرت مولانا ضیاء الدین مدنی نے اپنی پوتی سے کرائی تھی اس لئے آپ کا سسرال بھی مدینہ منورہ میں تھا۔ حضرت امام شاہ احمد نورانی نے خلوت و حلوت اتباع رسول میں گزاری کوشش یہ ہوتی کہ آپ کا کوئی عمل سنت رسول کے مخالف نہ ہو ۔
آپ نے دنیا کے کئی ممالک میں دین متین کی تبلیغ کا فریضہ سرانجام دیا.آپ کے ہاتھ پر ہزاروں غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا.آپ ورلڈ اسلامک مشن کے سربراہ تھے.آپ نے اس فورم کے سربراہ کی حثیت سے امریکہ برطانیہ ہالینڈ ساوتھ افریقہ ملیشیا ماریش اور سری لنکا کے علاوہ متعدد ممالک کے نہ صرف دورے کیے بلکہ وہاں دین اسلام کی مستقل نشرو اشاعت کے لیے ادارے بھی قائم کیے.آپ نے عالمی مبلغ اسلام کی حثیت سے بیرون ملک کئی نامور تعلیمی اداروں میں خطابات کیے.کیلفورنیا یونیورسٹی میں جب آپ نے حقانیت اسلام پر معرکتہ الآراء لیکچر دیا تو اس سے متاثر ہوکر اس یونیورسٹی سے ۲۷پروفیسرز نے اسلام قبول کیا۔

آپ کی پاکستان میں بھی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں آپکی سیاسی جدوجہد بے لوث اور نہایت ملخصانہ تھی.آپ نے ساری زندگی ایک مسجد کے دوکمروں والے گھر میں گزار دی. آپ نے یہ بات عملا ثابت کی کہ دولت کی چمک ودمک کے بغیر بھی بیدار ضمیر لوگ باعزت سیاست کر سکتے ہیں.وہ کوئی سرمایہ دار نہ تھے چاہتے تو اربوں کی دولت اکٹھی کرسکتے تھے.وہ کوئی جاگیردار نہ تھے چاہتے تو وہ ہزاروں کنال زمیں کے مالک بن سکتے تھے.لیکن انہوں نے دولت دنیا پر سحر خیزی کو ترجیح دی۔مولانا شاہ احمد نورانی کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے ۱۹۷۴ء میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کی قرارداد منظور کروائی جو طویل بحث و مباحثے کے بعد منظور کی گئی۔جب انہوں نے ۱۹۷۴ء میں قومی اسمبلی میں قادیانیوں کے خلاف ریزولوشن ٹیبل کی تو لاہوری گروپ نے آپ کو اس وقت ایک کروڑ روپئے کی آفر کی کہ قرارداد سے صرف لاہوری گروپ خارج کر دیا جائے.آپ نے فرمایا میں بازار مصطفے ﷺ میں بک چکا ہوں اب مجھے کوئی نہیں خرید سکتا۔
مولانا نے پوری دنیا میں دین اسلام کی سربلندی کے لئے تبلیغ کا عمل جاری رکھا ان کا شمار ایسے اسکالرز میں ہوتا ہے جن کا نام یورپ، افریقا اور امریکا میں تبلیغ اسلام کے لئے بہت معتبر سمجھا جاتا ہے مولانا نے پوری دنیا میں ورلڈ اسلامک مشن کی شاخیں قائم کیں اور درجنوں مساجد کی تعمیر کی۔ آپ نے اپنی زندگی میں اس قدر سفر کیا کہ اگر آپ کو ”سیاح عالم“ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔
عالم اسلام کا یہ تابندہ ستارہ۱٦ شوال المکرم ۱۴۲۴ھ/۱۱دسمبر۲۰۰۳ء کو ہم سے جدا ہوگیا،آپ کے جنازے میں ہر مسلک کے متعدد رہنماء و سربراہ دو صوبے کے وزرائے اعلٰی کئی وفاقی و صوبائی حتیٰ کہ سرحد حکومت کی پوری کابینہ، ہزاروں علماء اکابرین اہلسنت ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اور لاکھوں عوام نے شرکت کی۔آپؒ کو کراچی میں حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار (کلفٹن) کے احاطے میں سپرد خاک کیا گیا۔اللہ آپکے مزار پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے.(آمین)۔

copywrites © 2019,

No comments:

Post a Comment

hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]

حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...