صلوٰۃالتسبیح
اس نماز میں بے انتہا ثواب ہے۔ بعض محققین فرماتے ہیں کہ اس کی بزرگی سن کر ترک نہ کرے گا مگر دین میں سستی کرنے والا، حدیث میں ہے کہ اگرتم سے ہو سکے تو اسے ہر روز ایک بار پڑھو ورنہ ہفتہ میں ایک بار، اور یہ بھی نہ ہو سکے تو مہینہ میں ایک بار اور یہ بھی نہ کر سکو تو سال میں ایک بار اور یہ بھی نہ ہوسکے تو عمر میں ایک بار پڑھ لو۔
اس نماز کے پڑھنے کی ترکیب ہم حنفیوں کے طو ر پر وہ ہے جو ترمذی شریف میں مذکور ہے کہ:اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ باندھنے کے بعد ثنا پڑ ھے پھر پندرہ مرتبہ یہ تسبیح پڑ ھے۔سُبْحَانَ اللّٰہِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰہ وَ لَا اِ لٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ اللّٰہ اَکْبَرْ ۔پھر اعوذ باللہ اور بسم اللہ کے ساتھ سورہ فاتحہ اور سورت پڑ ھ کر دس مر تبہ یہی تسبیح پڑ ھے۔پھر رکوع کر ے اور رکوع میں “سبحان ربی العظیم” کے بعد دس بار پڑ ھے پھر جب رکوع سے سر اٹھائے تو “سمع اللہ لمن حمدہ اور ربنا ولک الحمد “کے بعد دس بار پڑ ھے ۔پھر سجدہ میں جائے اور”سبحان ربی الاعلیٰ” پڑ ھنے کے بعد اُس میں بھی دس بار پڑ ھے ۔پھر سجدہ سے سر اُٹھا کر دس بار پڑ ھےپھر سجدہ میں جائے اور “سبحان ربی الاعلیٰ”کے بعد اُس میں دس مرتبہ پڑ ھے۔اِسی طرح سے چار رکعت پڑھے۔ہر رکعت میں ۷۵/بار تسبیح اور چاروں رکعات میں تین سو مر تبہ ہوں گی۔
بہتر ہے کہ اس نماز میں سورہ تکاثر،والعصر اور قل یا یھاالکافرون اور قل ہو اللہ پڑ ھے۔اگر اِس نماز میں کوئی ایسی بھول ہو جس کی وجہ سے سجدہ سہو کر نا پڑے تو اُس سجدے میں یہ تسبیحیں نہیں پڑ ھی جائیں گی۔اور اگر کسی جگہ پر بھول کر دس بار سے کم تسبیح پڑھی تو دوسری جگہ پر اُتنا اور پڑ ھ لے کہ مقدار پوری ہو جائے۔ تسبیح انگلیوں پر نہیں گِنے بلکہ ہو سکے تو دل ہی دل میں شمار کرے نہیں تو انگلیوں کو دبا کر۔یہ نماز ہر غیر مکروہ وقت میں ادا کی جا سکتی ہے مگر بہتر یہ ہے کہ ظہر کی نماز سے پہلے پڑ ھے۔
یہ نفل نماز ہے لہذا دوسری رکعت کے قعدے میں تشہد درود شریف اور دعاءماثورہ پڑھیں پھر تیسری رکعت کے لے کھڑے ہو اور تیسری رکعت میں پہلے ثنا پڑھیں۔
No comments:
Post a Comment