Monday, June 17, 2019

**** نمازِ چاشت اور نمازِ اشراق ****

نمازِ چاشت


حدیث پاک میں ہے:” جس نے چاشت کی بارہ رکعتیں پڑھیں اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں سونے کا محل بنائے گا۔” (سنن مذي،کتاب الوتر، باب ماجاء في صلاة الضحيٰ، الحديث:۴۷۲، ج۲، ص۱۷)۔
حضرت سیدنا ابو ذر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم علیہِ الصلاۃ والتسلیم ارشاد فرماتے ہیں : آدمی پر اسکے ہر جوڑ کے بدلے صدقہ ہے (اور کل تین سو ساٹھ جوڑ ہیں) ہر تسبیح صدقہ ہے اور ہر حمد صدقہ ہے اور لَآ اِلٰـهَ اِلَّا اللّٰهُ کہنا صدقہ ہے اور اَللهُ اَکْبَرْ کہنا صدقہ ہے اور اچھی بات کا حکم کرنا صدقہ ہے اور بری بات سے منع کرنا صدقہ ہے اور ان سب کی طرف سے دو رکعتیں چاشت کی کفایت کرتی ہیں۔(صحیح مسلم، کتاب صلاۃ المسا فرین، باب استحباب صلاۃ الضحٰی۔۔۔الخ، الحدیث:۷۲۰،ص۳٦۳)۔
نماز چاشت کی کم از کم دو اور زیادہ سے زیادہ بارہ رکعتیں ہیں، اس کا وقت آفتاب بلند ہونے سے زوال یعنی نصف النہار شرعی تک ہے اور بہتر یہ ہے کہ چوتھائی دن چڑھے پڑھے۔
حدیث شریف میں ہے کہ جو چاشت کی دو رکعتوں پر محافظت کرے اس کے (صغیرہ) گناہ بخش دئیے جائیں گے اگر چہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں ۔(ترمذی)۔


نمازِ اشراق


طلوعِ آفتاب یعنی آفتاب کا کنارہ ظاہر ہونے کے بعد جب اس پر نگاہ خیر ہونے لگے (اور اس کی مقدار بیس منٹ ہے) اشراق کا وقت شروع ہوتا ہے اس وقت دو یا چار رکعت پڑھنا ثواب عظیم کا موجب ہے۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا کہ:جو شخص فجر کی نماز جماعت سے پڑھ کر اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا رہے یہاں تک کہ سورج بلند ہو جائے تو وہ دو رکعت [نماز اشراق]پڑھے تو اُسے پورے حج اور عمرہ کا ثواب ملے گا۔[ترمذی،ابواب السفر،باب ماذکر مما یستحب من الجلوس فی المسجد۔۔۔الخ،حدیث:۵۸٦]۔

copywrites © 2019,

No comments:

Post a Comment

hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]

حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...