نیو ائیر نائٹ
ہجری سال کا آغاز محرم الحرام کی پہلی تاریخ کو ہوتا ہے جبکہ عیسوی سال کی ابتدایکم جنوری کوہوتی ہے۔ اسلامی تاریخ غُروبِ آفتاب کے وقت تبدیل ہوتی ہے اور عیسوی تاریخ نصف شب یعنی رات۱۲بجے۔دنیا بھر میں ایک غلط روایت فروغ پاچکی ہے وہ یہ کہ ۳۱ دسمبرکی شب’’ نیو ائیر نائٹ ‘‘منانے کے نام پر طوفانِ بدتمیزی برپا کیا جاتا ہے،بالخصوص نوجوان تو کچھ زیادہ ہی آپے سے باہر ہوجاتے ہیں، رقص وسُرُود کی ہوش رُبامحفلیں بڑے اہتمام کے ساتھ سجائی جاتی ہیں،جہاںمَعَاذَاللہ شراب اورمختلف طرح کے نشوں اورجُوئے کا انتظام ہوتا ہے ، رات کے ۱۲ بجتے ہی کروڑوں روپے آتش بازی میں جھونک دئیے جاتے ہیں ،ہوائی فائرنگ کی جاتی ہے، منچلے نوجوان موٹر سائیکلوں سے سائلنسر نکال کر، کاروں میں لگے ہوئے ڈیک پر کان پھاڑ آواز میں گانے چلا کر ٹولیوں کی صورت میں سڑکوں پراُودَھم مچاتے اور لوگوں کا سکون برباد کرتے ہیں،کئی نوجوان وَن ویلنگ کرتے ہوئے لقمۂ اجل بن جاتے ہیں۔افسوس !اس اُمّت کے کروڑوں روپے صِرف ایک رات میں ضائع ہوجاتے ہیں،خوشیاں منانے کے نام پر اللہ تعالیٰ کی نافرمانیاں کرکے اپنے کندھوں پر گناہوں کا بوجھ مزید بھاری کیا جاتا ہے ۔اس رات میں کئی لوگ زہریلی شراب، ہوائی فائرنگ،ایکسیڈنٹ اور آگ میں جُھلس کر ہلاک ہوجاتے ہیں۔ ہرسال یکم جنوری کو شائع ہونے والی خبروں میں نیوائیرنائٹ میں ہونے والے نقصانات کی جھلکیاں بھی شامل ہوتی ہیں ۔
اب رہایہ سُوال کہ یہ سب کچھ نہ کریں تو ہم نیاسال کس طرح منائیں تو اس کا انداز یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ہر اسلامی اور عیسوی سال کی آمد پر ایک دوسرے کو دعائےخیر دیں کہ آنے والا سال آپ کے لئے بابرکت ہو، اپنا محاسبہ کریں کہ نیکیوں میں اضافہ ہوا یا گناہوں میں؟ ہم کون کونسی بُری عادتوں کو ترک کرنے میں ناکام رہے اور کن نیکیوں کی عادت نہ بناسکے؟کیا کسی کو نیکی کے راستے پر چلنے کی ترغیب بھی دی ؟اس موقع پر اپنا محاسبہ کیا جا سکتا ہے کہ ہماری زندگی کا مزید ایک سال کم ہوگیا ہے ،ہم اچھے یا بُرے انجام کی طرف بڑھ رہے ہیں اس موقع پر سچی توبہ کرکے آئندہ سال کے حوالے سے اچھی اچھی نیتیں کرلی جائیں کہ میں اللہ ورسول عَزَّوَجَلَّو صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی نافرمانی والے کاموں سے بچوں گا اور ان کو راضی کرنے والے کام کروں گا۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
No comments:
Post a Comment