سید محمد حسن قادری کوثر بابا رحمۃاللہ تعالٰی علیہ
کوثر بابا رحمۃاللہ تعالٰی علیہ کا نام سید حسن قادری کوثر ؒ ہے آپ پیر کوثر ؒ سے مشہور ہیں،آپ ؒ کی کنیت ابو الحسن ہے آپ کا لقب مسیح الملک ہے ۔ سید محمد حسن قادری کوثر بابا رحمۃاللہ تعالٰی علیہ کی ولادت باسعادت کوڈینار کے قریب ویراول شریف(انڈیا)ّ میں ہوئی،آپ ؒ کی والد ماجدہ کا اسمِ گرامی حضرت سیدنا قاسم علی کوثرؒ اور آپ کی والدہ ماجدہ کا اسمِ گرامی حضرت سیدہ صغریٰ ماں صاحبہ ؒ ہے۔
کوثر بابا رحمۃاللہ تعالٰی علیہ حسنی حسینی سادات ہیں۔ آپ کا سلسلہ نسب غوثِ صمدانی محبوبِ سبحانی قندیلِ نورانی امام زمانی شہباز لامکانی غوثِ اعظم میراں محی الدین سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی ؓ کے نورِ نگاہ حضرت سیدنا سیف الدین یحییٰ ؒ کے پوتے سجادہ قدوۃ السا الکین برہانُ لعاشقین سلطان العارفین سیدنا مولانا سید رزق اللہ ثالث محی الدین ؒ سے ملتا ہے۔
کوثر بابا رحمۃاللہ تعالٰی علیہ نے اس وقت کی بر گزیدہ ہستیوں سے استفادہ کیا آپ نے اپنے ماموں جان سے روحانی فیض حاصل کیا آپ ؒ شاعر بھی تھے آپ کا تخلص بھی کوثر تھا۔کوثر بابا رحمۃاللہ تعالٰی علیہ قادری سلسلہ کے جلیل القدر بزرگ و غوث زماں ہیں آپ ہر وقت ذکر و فکر مراقبہ و محاسبہ اور عبادت ریاضت میں مشغول رہتے ۔ اکثر کھانا پینا ترک کر دیتے آستانہ عالیہ قادریہ میں گوشہ نشینی اختیار کرتے اور خلق سے بے نیاز ہو جاتے شروع میں حکمت کرتے جو ورثہ والد ماجد سے عطا ہوا تھا۔
کوثر بابا رحمۃاللہ تعالٰی علیہ زہدوتقویٰ تحمل و بردباری سخاوت فیاضت عطا و بخششیں قناعت و توکل اور مجاہدات میں یگانہ عصر تھے جو کچھ آتا سب خرچ کر دیتے مسجد میں امامت کیا کرتے تھے اور نماز تہجد با قاعدگی سے ادا کرتے تھے پھر آپ پر جذب کی کیفیت طاری ہو گئی آپ نے ایک روزہ ۲۱ دن کا میمن مسجد میں رکھا ایک کھجور پیشی سے روزہ رکھا اور اسی سے افطار کیا مسجد سے نکلنے پرلوگوں سے کہا میرا گھر کہاں ہے وجدانی کیفیت طاری ہو چکی تھی آپ اپنے آپ کو لوگوں سے چھپانے کی بہت کوشش کرتے تا کہ لوگ آپ سے دور ہو جائیں لیکن عقیدتمند آپ کو ہر قت گھیرے رہتے آپ عشقِ رسول ﷺ میں فنا تھے۔حالتِ سلوک میں مرید بنایا کرتے تھے مریدوں کو بارہ نفل پڑھنے کو کہتے نفل نماز پر اکثر زور دیتے۔اکثر فرماتے میں وکیل ہوں میرا کام پلِ صراط سے پار کروانا ہے۔
سید محمد حسن قادری کوثر بابا رحمۃاللہ تعالٰی علیہ۲٦ ربیع الثانی ۱۴۱۱ ھ بروز جمعرات اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے(انا اللہ و انا الیہ راجعون)۔ آپ کی نمازِ جنازہ ککری گراؤنڈ محمد علی پارک میٹھادر میں علامہ قاری مفتی رضاء المصطفےٰ اعظمی نے ادا کی۔
No comments:
Post a Comment