کلام سنیے
مُناجات
کب گناہوں سے کَنارا میں کروں گا یارب!
نیک کب اے مِرے اللہ! بنوں گا یارب!
کب گناہوں کے مَرَض سے میں شِفا پاؤں گا
کب میں بیمار مدینے کا بنوں گا یارب!
آج بنتا ہوں مُعَزَّز جو کُھلے حشر میں عیب
آہ! رُسوائی کی آفت میں پھنسوں گا یارب!
عَفْو کر اور سدا کے لئے راضی ہوجا
گر کرم کردے تو جنّت میں رہوں گا یارب!
دے دے مرنے کی مدینے میں سعادت دیدے
کس طرح سندھ کے جنگل میں مروں گا یارب!
کاش! ہر سال مدینے کی بہاریں دیکھوں
سبز گُنبد کا بھی دیدار کروں گا یارب!
اِذْن سے تیرے سرِ حَشْر کہیں کاش! حُضور
ساتھ عطّاؔر کو جنّت میں رکھوں گا یارب!
از شیخِ طریقت امیرِ اہلِ سنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہِ
No comments:
Post a Comment