Friday, November 22, 2019

nakhun[ناخن]

nakhun[ناخن]

ناخن


اسلام نے انسان کوظاہری وباطنی نفاست اورپاکیزگی کا تصور دیا ہےاور اس پر کاربند رہنے کی تلقین کی ہے۔خلیفۂ مفتی اعظم ہند، علامہ عبدالمصطفی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ لکھتے ہیں:صفائی ستھرائی کی مبارک عادت بھی مردوں اور عورتوں کے لیے نہایت ہی بہترین خصلت ہے جو انسانیت کے سر کا ایک بہت ہی قیمتی تاج ہے۔ امیری ہو یا فقیری ہر حال میں صفائی و ستھرائی انسان کے وقار و شرف کا آئینہ دار اور محبوبِِ پروردگار ہے۔
ظاہر ی صفائی میں ایک چیز انسان کے ناخن بھی ہیں۔ اسلام میں ۴۰ دن کے اندر اندر ناخن تراشنے کا حکم ہے اور بلاعذرِ شرعی ۴۰ دن سے زائد کردینا ناجائز وگناہ ہے۔رسول کریم، رؤف و رحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےارشاد فرمایا:جو مُوئے زیر ِناف اور ناخن نہ تراشے اور مُونچھ نہ کاٹے،وہ ہم میں سے نہیں۔(مسنداحمد) جمعے کے دن ناخن تراشنے والادس (۱۰)دن تک اس کی برکتیں پاتا ہے۔ حدیث پاک میں ہے :جو جمعہ کے دن ناخن ترشوائے ،اللہ تعالیٰ اس کو دوسرے جمعہ تک بلاؤں سے محفوظ رکھے گااور ۳ دن زائدیعنی ۱۰ دن تک۔
طِبّی لحاظ سے بھی بڑے ناخن مضرِصحت(یعنی صحت کے لیے نقصان دہ ) ہیں ۔حکیم الامّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :ناخن میں ایک زہریلا مادہ ہوتا ہے اگر ناخن کھانے یا پانی میں ڈبوئے جائیں تو وہ کھانا بیماری پیدا کرتا ہے اسی لئے انگریز وغیرہ چھری کانٹے سے کھانا کھاتے ہیں کیونکہ عیسائیوں کے یہاں ناخن بہت کم کٹواتے ہیں ۔

ناخن جراثیم کی پناہ گاہ ہیں اور کئی پھیلنے والی بیماریوں مثلا ً ٹائیفائیڈ ،اسہال، آنتوں میں کِیڑے اور ورم کا سبب بنتے ہیں۔ بعض لوگ دانتوں سے ناخن کاٹنے کے عادی ہوتے ہیں،اس ناپسندیدہ عادت کو ختم کرنا چاہئےاس سے برص پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔
پھریہ کہ ناخن تراشنا جہاں ایک طرف صحت کا باعث ہے تو دوسری جانب سنت ومستحب عمل ہے اور بندہ سُنّت کے مطابق انہیں تراش کر ثواب کا مستحق ٹھہرتا ہے۔ جمعہ کے دن ناخن ترشوانا مستحب ہے ،ہاں اگر زیادہ بڑھ گئے ہوں تو جمعہ کا انتظار نہ کریں کیونکہ ناخنوں کا بڑا ہونا تنگیِ رِزق کا سبب ہے۔
ہاتھوں کے ناخن تر اشنے کے۲سنّت طریقوں میں سے ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ سیدھے ہاتھ کی شہادت کی اُنگلی سے شرو ع کر کے ترتیب وار چھنگلیا سمیت ناخن تراشیں مگر انگوٹھا چھوڑدیں ۔اب اُلٹے ہاتھ کی چھُنگلیا سے شروع کرکے ترتیب وار انگوٹھے سمیت ناخن تر اش لیں۔اب آخرمیں سیدھے ہاتھ کا انگو ٹھا جو باقی تھا اس کا ناخن بھی کاٹ لیں اور پاؤں کے ناخن تراشنے کی کوئی ترتیب منقول نہیں ۔ بہتر یہ ہے کہ وضو میں پاؤں کی انگلیوں میں خلال کرنے کی جو تر تیب ہے اُسی ترتیب کے مطابق پاؤں کے ناخن کاٹ لیں۔ یعنی سیدھے پاؤں کی چھنگلیاسے شروع کر کے ترتیب وار انگوٹھے سمیت ناخن ترا ش لیں پھر اُلٹے پاؤں کے انگو ٹھے سے شرو ع کر کے چھنگلیا سمیت ناخن کاٹ لیں۔

islamic events © 2019,

No comments:

Post a Comment

hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]

حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...