Saturday, January 4, 2020

hazrat Sheikh Syed Ahmed Kabir Rifai R.A[حضرت شیخ سَیِّد احمدکبیر رَفاعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ]

hazrat Sheikh Syed Ahmed KabirRifai R.A[حضرت شیخ سَیِّد احمدکبیر رَفاعی رَحْمَۃُ اللہِ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ]

حضرت شیخ سَیِّد احمدکبیر رَفاعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ


حضرت مُحْیُ الدین سَیِّد ابُوالعباس احمدکبیر رفاعی حسینی شافعی کا نام احمدبن علی بن یحیٰ بن حازم بن علی بن رَفاعہ ہے۔جَدِّامجد رفاعہ کی مناسبت سےرفاعی کہلائے۔ آپ سَیِّدُالشُّہدا امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی اولاد میں سے ہیں،آپ کی کُنیت ابو العباس اورلقب مُحْیُ الدین ہےجبکہ مسلک کے اعتبار سے شافعی ہیں ۔حضرت سَیِّد احمدکبیر رَفاعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی ولادت ۱۵ رجبُ المرجب ۵۱۲ ھ بمقام اُم عبیدہ قصبہ حسن میں ہوئی۔
شیخ کبیررَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ ابھی سات سال ہی کے تھے کہ والد ماجدسید علی ہاشمی مکی قدس سرہٗ کا سایہ سر سے اُٹھ گیا۔ اس کے بعد اُن کی نشو ونما اور پرورش شیخ سیدمنصور بطائحی قدس سرہٗ کی زیرنگرانی ہوئی، جو اُن کے حقیقی ماموں تھے۔ شیخ کبیررَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اپنی ابتدائی تعلیم حاصل کرلینے کے بعدشیخ عبدالسمیع حربونی کی نگرانی میں پہنچے اوراُن کی شاگردی میں قرآن کریم کا حفظ مکمل کیا، اور مزید تعلیم وتربیت کے لیے شیخ ابوالفضل علی واسطی قدس سرہٗ کے سپرد ہوئے، جہاں شیخ کبیررَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے علوم حدیث، تفسیر،منطق وفلسفہ نیز مروجہ علوم وغیرہ میں بطورخاص کمال ومہارت حاصل کی اور مختلف علمی فضل وکمال کے گوہرمراد سے اپنے دامن آرزو کو پُرکیا۔

حضرت سَیِّدُنا امام احمد کبیر رفاعی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی اپنے مُریدین و مُحبّین کی حُسنِ تربیت کے لئے وقتاً فوقتا ًشریعت و طریقت کے بہترین رہنما اصول بھی بیان کرتے رہے ۔ان کےچند ملفوظات مُلاحظہ کیجئے :جو اپنے اوپر غیر ضروری باتوں کو لازم کرتاہے وہ ضروری باتوں کو بھی ضائع کردیتا ہے ۔مخلوق کو اپنے ترازو میں مت تولو بلکہ اپنے آپ کو مومنین کے ترازو میں تولو تاکہ تم ان کی فضیلت اور اپنی مُحتاجی جان سکو ۔جوشخص یہ خیال کرے کہ اس کے اعمال اسے رَبِِّ قدیر عَزَّ وَجَلَّ تک پہنچادیں گےتو اس نے اپنا راستہ کھو دیا (اپنے اعمال کے بجائے رحمتِ الہٰی پر نظر کرے )۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ غوث و قطب کو غیبوں پر مُطَّلَع فرمادیتاہے پس جو بھی درخت اُ گتا ہےاور پتَّا سر سبز ہوتاہے تو وہ سب جان لیتے ہیں ۔جو اللہ عَزَّ وَجَلَّ پر توکُّل کرتاہے اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کے دل میں حکمت داخل فرماتاہےاورہر مشکل گھڑی میں اسے کافی ہوجاتاہے۔ افسوس ہے ایسے شخص پر جو دنیا مل جانے پر اس میں مشغول ہوجاتاہے اور چھن جانے پرحسرت کرتاہے ۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے محبت کی علامت یہ ہے کہ اولیاءُاللہ کے علاوہ تمام مخلوق سے وحشت ہو کیونکہ اولیا سے محبت اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے محبت ہے ۔ہمارا طریقہ تین چیزوں پر مشتمل ہے : نہ تو کسی سے مانگو ،نہ کسی سائل کو منع کرو اور نہ ہی کچھ جمع کرو ۔

آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے متَعَدَّد کتابیں تحریر فرمائیں لیکن اکثرکتب تاتاریوں کے حملے میں ضائع ہوگئیں البتہ جو کتابیں زیورِ طباعت سے آراستہ ہوئیں ان میں سے چند کے نام یہ ہیں ۔ حَالَۃُ اَھْلِ الْحَقِیْقَۃِ مَعَ اللہِ ،ا َلسِّرُ الْمَصُوْن، رَاتِبُ الرَّفَاعِی ،اَلْبُرھَانُ الْمُؤیَّد
حضرت سَیِّد احمدکبیر رَفاعی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی ٦٦ سال اس دارِ فانی میں رہ کر مخلوقِ خدا کی رُشد وہدایت کا کا م سرانجام دینے کے بعدبروزجمعرات ۲۲جمادی الاولی ۵۷۸ھ بوقتِ ظہر اس عالمِ فنا سے عالمِ بقا کا سفر اختیار کیا۔نمازِ جنازہ کے وقت کئی لاکھ کا مَجمَع موجود تھا،بعدنمازِ جنازہ خانقاہ ِاُمِّ عَبیدہ (صوبہ ذِیقار، جنوبی عراق) میں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی تدفین کی گئی۔
hazrat Sheikh Syed Ahmed KabirRifai R.A[حضرت شیخ سَیِّد احمدکبیر رَفاعی رَحْمَۃُ اللہِ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ]
آج آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے وصال مُبارک کو صدیاں ہوچکیں مگر اس کے باوجود جنوبی عراق میں آپ کا مزارمبارک بے شمار عقیدت مندوں کی اُمیدوں کا مرکز بنا ہواہے۔

islamic events © 2019,

No comments:

Post a Comment

hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]

حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...