Monday, January 13, 2020

Imam Abu Bakar Bin Hussain Baihaqi R.A[امام ابوبکراحمد بن حسین بَیْہقی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ]

Imam Abu Bakar Bin Hussain Baihaqi R.A[امام ابوبکراحمد  بن حسین بَیْہقی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ]

امام ابوبکراحمد بن حسین بَیْہقی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ


مُحدّثِینِ عِظام میں بلند پایَہ عِلمی مَقام رکھنےوالی ایک شخصیت شیخُ الاسلام ، فقیہِ جلیل،حافظِ کبیر امام ابوبکراحمد بن حسین بَیْہقی شافعی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی بھی ہے۔ امام بیہقی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی ولادت شعبانُ المعظّم ۳۸۴ ھ کوخُراسان کے مشہورشہر بَیْھَق(نزدنیشاپور،ایران)میں ہوئی۔ بَیْھَق شہر کی نسبت سے آپ کوبَیْھَقِی کہا جاتا ہے۔ امام بیہقی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے علومِ دینیہ اور علمِ حدیث کےحصول کے لئے حجاز، مکّۂ مکرّمہ، عراق، جبال،نیشاپور، طابران، دامغان، اِسْفَرَایین اوردیگر کئی علاقوں کا سفر فرمایا اور ۱۵ سال کی عُمْر سے ہی سَماعِ حدیث(استاذصاحب سے براہِ راست حدیثِ پاک کے الفاظ سننے) کی طرف مائل ہوئے۔ امام بیہقی کے اَساتِذہ میں صاحبِ مُسْتَدْرَک امام ابوعبداللہ حاکم نیشا پوری شافعی علیہ رحمۃ اللہ القَوی کا نام سَرِ فہرست ہے۔ان کے علاوہ امام ابوبکرمحمدبن فُورَک شافعی اورمحدث ابوسعیدمحمدبن موسیٰ صَیْرَفی رحمہما اللہ تعالیٰ سےبھی اکتسابِِ فیض کیا۔ امام تاجُ الدّین سُبُکی شافعی علیہ رحمۃ اللہ القوی نے نقل فرمایا ہے کہ آپ کے اساتِذہ وشُیوخ کی تعداد ۱۰۰سے زیادہ ہے۔ امام بیہقی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے مشہور شاگردوں میں شیخُ الاسلام خواجہ عبداللہ انصاری ہروی، سیّدُنا ابوعبد الله محمد بن فضل فَراوی شافعی،حافظ زاهر بن طاهر شَحَّامی،سیدناابو الْمَعالی محمد بن اسماعيل فارسی رحمھم اللہ تعالیٰ اوران کے علاوہ دیگرکئی حضرات شامل ہیں۔

حافظ عبدُالغافربن اسماعیل رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ ”بیہقی“ فقیہ(مفتی)،حافظِ حدیث، قوّتِ حفظ میں یگانۂ روزگار(اپنے زمانے میں بے مثال) اورضَبْط و اِتّقان میں اپنے ہم عصروں سےمُمتاز تھے،امام حاکم کے بڑے شاگردوں میں سےہیں مگرکئی عُلوم ان سےزیادہ جانتے تھے، بچپن ہی میں احادیثِ مبارکہ کو لکھنا اوریاد کرنا شروع کر دیاتھا،امام بیہقی نے علمِ حدیث اورفِقْہ میں بےنظیر اور لا جواب کتابیں لکھیں۔ امام بیہقی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے عقائد، احادیث، فقہ، مَناقب وغیرہ کئی اہم عُنوانات پر کُتُب تصنیف کی ہیں۔آپ کی مشہور کتابوں میں سے دَلَائِلُ النُّبُوَّۃ ، شُعَبُ الْاِیْمَان، مَعْرِفَۃُالسُّنَنِ وَالْآثَار، اَلسُّنَنُ الْکَبِیْر، اَلسُّنَنُ الصَّغِیْر ، کِتَابُ الْاَسْمَاءِ وَالصِّفَات، اورحَیَاۃُ الْاَنْبِیاء کا نام سرِفہرست ہے۔ زُہدوتقویٰ آپرحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے زُہْدوتَقْویٰ کو بیان کرتے ہوئے امام ابوالحسن حافظ عبدُالغافر بن اسماعیل رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں:امام بیہقی علیہ رحمۃ اللہ القوی علمائے سابِقین(پہلے کے علما) کی سیرتِ مبارَکہ کے مطابق زندگی گزارنے والے تھے، دنیاوی مال میں سے بہت تھوڑے پر گزربسر کرنے والے اور زُہد و تقویٰ سے آراستہ تھے۔امام بیہقی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی عبادت کا یہ حال تھا کہ زندگی کے آخری ۳۰سال(ممنوع ایّام کے علاوہ) ہردن روزے سے رہے۔ امام ابوبکراحمد بن حسین بَیْہقی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے اپنی عمر ِمبارَکہ کا آخری حصّہ نیشاپور میں گزارا،وہیں بیمار پڑگئےاور وقتِ رِحْلَت آپہنچا۔ ۱۰ جمُادی الاُولیٰ ۴۵۸ھ کو نیشاپور میں ہی داعیِ اَجل کو لبّیک کہا اور آپ کی تدفین بیہق میں ہوئی۔اللہ پاک کی ان پررحمت ہواوران کے صدقے ہماری بےحساب مغفرت ہو۔

islamic events © 2019,

No comments:

Post a Comment

hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]

حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...