چھینک
چھینک ہر چھوٹے بڑے کو آتی ہے۔ جب کسی کو چھینک آئے اور وہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہے تو فَرِشتے کہتے ہیں: رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ اوراگرچھینکے والا اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِِّ الْعٰلَمِیْنَ کہتا ہے تو فَرِشتے کہتے ہیں: رَحِمَكَ اللهُ یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ تجھ پر رَحم فرمائے۔(حدیث)بہتریہ ہے کہ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یا اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِِّ حَال کہے، سننے والے پر واجِب ہے کہ فو راً ’’یَر حَمُکَ اللّٰہ‘‘( یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ تجھ پر رحم فرمائے)کہے اور اِتنی آواز سے کہے کہ چھینکنے والا سن لے۔ جواب سُن کر چھینکنے والاکہے: یَغْفِرُاللّٰہُ لَنَا وَ لَکُمْ (یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ ہماری اور تمہاری مَغفِرت فرمائے) یا یہ کہے :’’یَھْدِیْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ ‘‘(یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ تمہیں ہِدایت دے اورتمہارا حال دُرُست کرے) چھینک کے وَقت سر جھکایئے ، منہ چُھپایئے اور آوا ز آہِستہ نکالئے، چھینک کی آواز بُلند کرنا حَماقت ہے ۔
جو کوئی چھینک آنے پراَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِِّ حَال کہے اور اپنی زبان سارے دانتوں پر پھیر لیا کرے تو اِن شاءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ دانتوں کی بیماریوں سےمَحفوظ رہے گا۔
حضرتِ مولائے کائنات، علیُّ المُرتَضٰی کَرَّمَ اللّٰہُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں:جوکوئی چھینک آنے پراَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِِّ حَال کہے تو وہ داڑھ اور کان کے درد میں کبھی مبتَلانہیں ہوگا(حدیث)۔
چھینک کا جواب ایک مرتبہ واجِب ہے، دوسری بار چھینک آئے اور وہ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ کہے تو دوبارہ جواب واجِب نہیں بلکہ مُستَحَب ہے۔
No comments:
Post a Comment