Wednesday, March 13, 2019

Hazrat Sayyiduna Maula Ali Mushkil Kusha Sher e Khuda Karam Allah Wajhul Kareem[حضرتِ سیِّدُنا مولیٰ علی مُشکِل کُشا شیرِ خُدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم ]

Hazrat Sayyiduna Maula Ali Mushkil Kusha Sher e Khuda Karam Allah Wajhul Kareem[حضرتِ سیِّدُنا مولیٰ علی مُشکِل کُشا شیرِ خُدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم ]

امیرُ الْمُؤْمِنِین حضرتِ سیِّدُنا مولیٰ علی مُشکِل کُشا شیرِ خُدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم


امیرُ الْمُؤْمِنِین حضرتِ سیِّدُنا مولیٰ علی مُشکِل کُشا شیرِ خُدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم عام الفیل کے ۳۰ برس بعد ۱۳ رجب المرجب مکّۃ المکرَّمہ میں پیدا ہوئے۔آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی والِدۂ ماجِدہ حضرت سیِّدَتُنافاطِمہ بنتِ اَسَد رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہانے اپنے والِد کے نام پر آپ کا نام’’حیدر‘‘رکھا،والِدنےآپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کا نام ’’عَلی‘‘رکھا۔حُضورِ پُرنُور،شافعِ یومُ النُّشُورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو ’’ اَسَدُاللّٰہ ‘‘(اللہ کا شیر) کے لَقَب سے نَوازا ،اِس کے عِلاوہ ’’مُرتَضٰی(یعنی چُنا ہوا)‘‘،’’ کَرّار(یعنی پلٹ پلٹ کر حملے کرنے والا)‘‘،’’شیرِ خُدا‘‘اور’’مولامشکِل کُشا‘‘سیِّدُنا مولیٰ علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کےمَشہور اَلقابات ہیں۔
حضرتِ سیِّدُنا مولیٰ علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم مکّی مَدَنی آقا،مُصْطفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے چچازاد بھائی ہیں۔ خلیفۂ چہارُم،جانَشینِ رسول،زَوجِ بَتُول حضرتِ سیِّدُنا علی بن ابی طالب کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی کُنْیَت’’ابُوالحَسن‘‘ اور ’’ابُوتُراب‘‘ہے۔ حضور ﷺ کی چہیتی صاحبزادی حضرت فاطمہؓ کے شوہر اور حسنین کریمین رضی اللہ عنھما کے والد گرامی ہیں ۔ بچوں میں سب سے پہلے آپ ہی مُشرف باسلام ہوئے۔

حضرتِ سیِّدُنا علی بن ابی طالب کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ ان دس خوش نصیب صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے ایک ہیں جن کو دنیا میں ہی جنت کی خوشخبری سنائی گئی۔ آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم انتہائی طاقتور، انتہائی بہادر اور بے مثال شہسوار تھے۔ آپؓ کے ہاتھ پر بہت سی اسلامی فتوحات ہوئیں۔ حضرتِ علی رضی اللہ عنہ ان تمام غزوات بدر،احد،خندق،بنی قریطہ اور حنین وغیرہ میں کارہائے نمایاں دکھائے۔ متعدد سرایا آپ کی ماتحتی میں بھیجے گئے جنہیں آپ نے کامیابی سے سر انجام دیا ۔ آنحضرت ﷺ کے غسل اور تجہیزوتکفین وغیرہ کی سعادت بھی حضرتِ سیِّدُنا علی بن ابی طالب کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ ہی کے حصہ میں آئی غرض شروع سے آخر تک آپ رسول اللہ ﷺ کے دستِ بازو رہے۔
سرکار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حَضْرتِ علی سے فرمایا: اَنْتَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى اِلَّا اَنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي، یعنی تُم میرے لئے ایسے ہی ہو جیسے موسیٰ(عَلَیْہِ السَّلَام ) کے نزدیک ہارون(عَلَیْہِ السَّلَام ) کا مَقام تھا مگر یہ کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں .
عَلِيٌ مِّنِّي بِمَنْزِلَةِ رَأسِيْ مِنْ بَدَنِيْ ،یعنی علی کاتعلُّق مجھ سےایساہی ہےجیسامیرے سَرکاتَعلُّق میرے جِسْم سےہے.
اَنَادَارُالْحِکْمَۃِ وَعَلِیٌّ بَابُھا یعنی میں حکمت کا گھر ہوں اورعلی اس کا دروازہ ہیں۔

Hazrat Sayyiduna Maula Ali Mushkil Kusha Sher e Khuda Karam Allah Wajhul Kareem[حضرتِ سیِّدُنا مولیٰ علی مُشکِل کُشا شیرِ خُدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم ]
امیرُ الْمُؤْمِنِین حضرتِ سیِّدُنا مولیٰ علی مُشکِل کُشا شیرِ خُدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو ۱۷ یا ۱۹ رمضان۴۰ھ کو صبح کے وقت مسجد میں عین حالتِ نماز میں ایک زہر میں بجھی ہوئی تلوار سے زخمی کیا گیا۔دو روز تک حضرت علی علیہ السلام بستر بیماری پر انتہائی کرب اور تکلیف کے ساتھ رہے آخر کار زہر کا اثر جسم میں پھیل گیا اور ۲۱ رمضان کو نمازِ صبح کے وقت آپ کی شہادت ہوئی۔ حضرت حسن علیہ السلام و حضرت حسین علیہ السلام نے تجہیزو تکفین کی اور پشتِ کوفہ پر نجف کی سرزمین میں دفن کیے گئے۔

islamic events © 2020,

No comments:

Post a Comment

hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]

حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...