حضرت علامہ حافظ قاری محمد مصلح الدین صدیقی قادری رضوی علیہ الرحمہ
مصلح اہل سنت پیر طریقت حضرت علامہ حافظ قاری محمد مصلح الدین صدیقی قادری رضوی علیہ الرحمہ ۱۱؍ربیع الاول ۱۳۳٦ھ کو قندھار شریف ضلع ناندھیڑ حیدر آباد دکن میں پیدا ہوئے، آپ کے آباؤ اجداد شرفائے دکن میں سے تھے اور صدیوں سے دینِ متین کی خدمت کافریضہ سرانجام دیتے آرہے تھے۔
آپ رحمتہ اﷲ علیہ کے والد ماجد مولانا غلام جیلانی علیہ الرحمہ نے حیدرآباد دکن میں ۵۵سال تک امامت و خطابت کے فرائض انجام دیئے ۔ کراچی میں ۱۹۵۵میں آپ کا وصال ہوا اور میوہ شاہ قبرستان میں تدفین ہوئی، اپنے والدماجد حضرت مولانا غلام جیلانی رحمتہ اﷲ علیہ سے قرآن حکیم حفظ کیا تقریباً سترہ برس کی عمر میں اپنا وطن چھوڑ کر مدرسہ مصباح العلوم مباکپور اعظم گڑھ میں علوم اسلامیہ کی تحصیل کا آغاز کیااور حضرت حافظ ملت ، حافظ عبدالعزیز محدث مبارکپوری علیہ الرحمہ کی زیر نگرانی آٹھ برس میں تکمیل کی اس کے بعد حافظ ملت آپ کو صدرالشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مولانا حکیم محمد امجد علی اعظمی رحمتہ اﷲ علیہ کی خدمت میں لے گئے ۔وہاں آپ حضرت صدرالشریعہ سے بیعت ہوئے اور پھرکچھ عرصہ بعد حضرت صدرالشریعہ نے آپ کو تمام سلاسل طریقت میں اجازت و خلافت بھی عطا فرمائی۔
تحصیل علم کے بعدآپ رحمۃ اﷲ علیہ نے ناگپور کی جامع مسجد میں امامت و خطابت فرمائی نیز جامعہ عربیہ ناگپور میں تدریسی خدمات بھی انجام دیں، کچھ عرصہ سکندرآباد حیدرآباد دکن کی جامع مسجد میں بھی خطابت فرمائی، ۱۹۴۹ء میں آپ رحمۃ اﷲ علیہ پاکستان تشریف لائے اور اخوند مسجد کھارادر میں خطیب و امام رہے پھر لوگوں کے بے حد اصرار پر آپ جامع میمن مسجد کھوڑی گارڈن تشریف لائے۔ یہاں آپ کے پاس سینکڑوں عقیدتمندوں اورحاجتمندوں کا ہجوم رہنے لگا اور آپ نے اسے رضائے الہٰی سمجھ کر اسی جگہ مستقل قیام فرمایا ۔ مصلح اہل سنت نے ڈیڑھ سال جامع مسجد واہ کینٹ راولپنڈی میں امامت و خطابت کی۔نیز دارالعلوم مظہر یہ آرام باغ اور اس کے بعد دارالعلوم امجدیہ میں وصال سے پہلے تک تدریسی اور علمی خدمات انجام دیتے رہے ۔
حضرت علامہ قاری مصلح الدین صدیقی رحمۃ اﷲ علیہ پاکستان میں سلسلۂ قادریہ کے ممتاز و معروف روحانی پیشواء تھے۔ آپ کو سلسلہ قادریہ، رضویہ، سنوسیہ، شاذلیہ، منوریہ، معمریہ اور اشرفیہ میں حضرت صدرالشریعہ کے علاوہ شہزاۂ اعلیٰ حضرت حضور مفتی اعظم ہند مولانا الشاہ مصطفی رضا خان بریلوی اور قطب مدینہ حضرت علامہ مولانا ضیاء الدین احمد مدنی علیہما الرحمہ سے اجازت وخلافت حاصل تھی۔
علامہ مصلح الدین صدیقی رحمۃ اﷲ علیہ زہد و تقویٰ اور پرہیز گاری ،حلم اور برد باری کا کامل نمونہ تھے شفقت و محبت کا منبع آپ کی ذات گرامی تھی۔ قاری صاحب علماء کرام میں اپنا منفرد اور بے مثال مقام رکھتے تھے آپ سچے عاشق رسول ﷺاور صاحب کمال دینی و روحانی بزرگ تھے دین اسلام کی ترویج و اشاعت اور عقائد اہلسنّت کی سر بلندی کیلئے آپ نے جو خدمات انجام دیں انہیں مدتوں فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
حضرت علامہ حافظ قاری محمد مصلح الدین صدیقی قادری رضوی علیہ الرحمہ کا وصال ۷؍جمادی الثانی ۱۴۰۳ھ، کو کراچی میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوا۔ آپ کی نماز جنازہ نبیرۂ اعلیٰ حضرت تاج الشریعہ علامہ مفتی محمد اختررضاخاں بریلوی دامت برکاتہم العالیہ نے پڑھائی۔ جوڑیا بازار سے متصل کھوڑی گارڈن ( موجودہ مصلح الدین گارڈن)میں آپ کا مزارِ مقدس واقع ہے اﷲ تبارک وتعالیٰ ان کے درجات کو بلند فرمائے اور ان کے مزار پر انوار پر رحمتوں کی بارش فرمائے۔آمین
No comments:
Post a Comment