Friday, June 5, 2020

Ghazwa E Uhad[غزوۂ اُحُد]

Ghazwa E Uhad[غزوۂ اُحُد]

غزوۂ اُحُد


غزوۂ بدر میں شکست کھانے کے بعدکفارِ مکہ انتقام کی آگ میں جَل رہے تھے چنانچہ اگلے ہی سال ۳ ہجری ماہِ شوال المکرم میں انتقام کا یہ لاوا اُبل پڑا جس کے نتیجے میں غزوۂ اُحُد پیش آیا۔ اس جنگ میں کفارِ مکہ بڑے جوش وجذبے سے آئے تھے، آنکھوں میں خون اترا ہوا تھا، زبانوں پر انتقام! انتقام! کے نعرے تھے۔
غزوۂ اُحُد میں مشرکوں کی تعداد تین ہزار اور لشکر اسلام کی تعداد ایک ہزار تھی جن میں تین سو منافق بھی شامل تھے۔منافقوں کا سردار عبْدُاللہ بن ابی بظاہر مسلمان مگر دل سے کافر تھا، مدینہ منوّرہ سے نکلتے وقت تو یہ مسلمانوں کے ساتھ تھا لیکن”شَوْط“ نامی مقام پر اپنے ۳۰۰ ساتھی لے کر سازش کے تحت الگ ہوگیا،یوں اسلامی لشکر کی تعداد ۷۰۰ ہوگئی۔

غزوۂ اُحُد میں مشرکوں کی تعداد تین ہزار اور لشکر اسلام کی تعداد ایک ہزار تھی جن میں تین سو منافق بھی شامل تھے۔منافقوں کا سردار عبْدُاللہ بن ابی بظاہر مسلمان مگر دل سے کافر تھا، مدینہ منوّرہ سے نکلتے وقت تو یہ مسلمانوں کے ساتھ تھا لیکن”شَوْط“ نامی مقام پر اپنے ۳۰۰ ساتھی لے کر سازش کے تحت الگ ہوگیا،یوں اسلامی لشکر کی تعداد ۷۰۰ ہوگئی۔
اس جنگ کے دوران امام الانبیاء صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا رُخِ انور زخمی ہوگیا اور سامنے والے ایک دانت مبارک کا تھوڑا سا کنارہ بھی شہید ہوا۔


صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرضوان کی حضورِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے محبت کسی دلیل کی محتاج نہیں، جب جانِ عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم زخمی ہوکر زمین پر جلوہ فرما ہوئے تو ہر طرف بے چینی پھیل گئی، صحابۂ کرام کو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا دیدار نہیں ہو رہا تھا! اسی دوران شیطان نے افواہ اُڑادی کہ (مَعَاذَاللہ) سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم شہید ہوگئے ہیں، اس آواز سے مجاہدین کے قدم ڈگمگا گئے۔
پھر جب حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کھڑے ہوئے اور سب کو معلوم ہوا کہ شہادت کی خبر جھوٹی تھی تو کفار نے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم پر تیروں کی بوچھاڑ کردی، حضرت ابو دُجَانہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کے آگے ڈھال بن گئے، حضرت زیاد بن سَکَن رَضِیَ اللہُ عَنْہ چند انصاریوں کو لے کر بڑھے، اپنی جانیں قربان کردیں لیکن کسی کو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے قریب نہ آنے دیا۔
الغرض! غزوۂ احد میں صحابۂ کرام نے جانثاری کی وہ داستانیں رقم کیں جو آج بھی اوراقِ تاریخ پر جگمگا رہی ہیں۔
islamic events © 2020,

No comments:

Post a Comment

hazrat muhammad mustafa sallallahu alaihi wa sallam[حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم]

حضرت محمد مصطفٰی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم ...